ڈیرہ اسماعیل خان(آن لائن) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل ا لرحمن نے کہا ہے آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت اپنے اوپر مقدمہ نہ بنانے کے لئے کسی کی منت نہیں کرونگا جس کو شوق ہے مقدمہ بنائے پھر میں بتاؤنگا کون آرٹیکل 6 کے مرتکب ہوئے ہیں، ملکی اداروں کا احترام کرتے ہیں، مگر رائے سے اختلاف رکھتے ہیں،ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے پر کبھی خاموش نہیں بیٹھیں گے،
قبائل کی نمائندگی جمیعت علمائے اسلام کے پاس ہے اور وہ قبائل کے مسائل سے آگاہ ہے،دھاندلی کی بنیاد پر الیکشن کے نتائج حاصل کئے گئے،جبر اور طاقت کے زور پر فیصلے نہیں مانتے۔ وہ بائی پاس پر ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعیت علمائے اسلام شکءِ وزیرستان کے زیر اہتمام ”پیغام جمعیت وزیرستان کنونشن” سے خطاب کررہے تھے۔ کنونشن کی صدارت مہتم مدرسہ مظاہر العلوم شکئی جنوبی وزیرستان نے کی جبکہ کنونشن کی سرپرستی مولانا شوکت اللہ امیر جمعیت علمائے اسلام شکئی نے کی۔ کنونشن میں قائد حزب اختلاف خیبر پختونخوا اسمبلی مولانا لطف الرحمن، ایم این اے مفتی عبدالشکور ممبر صوبائی اسمبلی مولانا عصام الدین، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد اشفاق ایڈوکیٹ، ضلعی مالیات نور اصغر وزیر، سینئر نائب امیر مولانا عبیدالرحمن،اور احمد خان کامرانی مولانا قمر زمان سمیت جے یو آئی ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور جنوبی وزیرستان کے عہدے داران اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کہ فاٹا کو انضمام کے بعد کچھ نہیں ملا ایک جھوٹی رپورٹ کی بنیاد پر فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں شامل کیا گیا ہمیں ریاست اور ریاستی اداروں سے بھی ہمدردی ہے،ہم آزاد ریاست میں ہرگز نہیں رہ رہے ہیں،موجودہ سلیکٹیڈ حکومت ناجائز ہے، دھاندلی کی بنیاد پر الیکشن کے نتائج حاصل کئے گئے،جبر اور طاقت کے زور پر ہونے والے فیصلے نہیں مانتے۔حکومت جمہوریت کی بنیاد پر ہو تی ہے،پوری قوم کو غلام بنایا جارہا ہے۔
ملک کوسیاسی،جغرافیائی اور مالی طور پر تباہ کر دیاگیا ہے،معیشیت کی بدحالی پر عوام خودکشی کررہی ہے اوربچے برائے فروخت کے اشتھار لگائے جارہے ہیں۔قبائل اپنے حقوق کے حصول کیلئے لڑرہے ہیں، جس طرح پاکستان کے اندر پاکستان کا آئین غیر موثر ہے اسی طرح ہندوستان کا آئین مقبوضہ کشمیر میں غیر موثرہے۔ہم نے حکومت سے کہا تھا کہ قبائل کے انضمام کے حوالے سے قبائل کی رائے کا احترام کیا جائے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جے یوآئی فا ٹا کے امیر ایم این اے مفتی عبد الشکور نے کہا کہ ہمیں کسی سے حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں 2 مارچ کو پشاور میں حقوق قبائیل کانفرنس میں قبائیل کے حوالے ٹھوس فیصلے کرینگے مولانا شوکت اللہ نے سپاسنامہ پیش کیا۔