کراچی (این این آئی) مہنگائی کے عالمگیر مسئلے نے پاکستان میں بھی پوری طرح سر اٹھا لیا، ملکی تاریخ میں مہنگائی چوتھی بلندترین شرح 13.07فیصد تک پہنچ گئی جس پر اقتدار کے ایوانوں میں سر جوڑ لئے گئے اور حکومت کو اربوں روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنا پڑا،
مہنگائی کے حوالے سے وینز ویلا اور زمبابوے میں زیادہ خوفناک صورتحال ہے،وینزویلا میں مہنگائی کی شرح 9585فیصد،زمبابوے میں 521 فیصد ہوگئی،سوڈان میں مہنگائی کی شرح 58 فیصد،ارجنٹائن میں 53فیصد، ایران میں 26.30،لائبیریا میں 22 فیصد،ہیٹی میں 19.50فیصد،ایتھوپیا میں 18.70فیصد،انگولا میں 17.70فیصد،ازبکستان میں 17.50فیصد اور یمن میں مہنگائی کی شرح 14 فیصد ہے۔ پاکستان میں 1974 میں سب سے زیادہ 38 فیصد تک مہنگائی کی شرح پہنچی تھی، دوسری بلند ترین شرح 2009 میں 20فیصد رہی، 2011 میں مہنگائی کی شرح 13.66فیصد رہی،اس وقت مہنگائی کی شرح 13.07 فیصد ہے۔1985 کے بعد مہنگائی کی سب سے کم شرح 2016 میں 2.86فیصد رہی،مسلم لیگ ن کی سابق حکومت نے 2013میں اقتدار سنبھالا تو مہنگائی کی شرح 7.36فیصد تھی، 2018 میں حکومت ختم ہونے پر مہنگائی کی شرح 3.93فیصد تھی، موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو 2019میں 7.36فیصد مہنگائی تھی جو کہ اب بڑھ کر 13.07فیصد ہو گئی ہے۔