اسلام آباد( آن لائن )عالمی مالیاتی ادارے سے اگلی قسط کے لئے آئی ایم ا یف اور پاکستان کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں۔اس موقع پر وزارت خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوئے ہیں اور کوئی منی بجٹ نہیںآ ئے گا۔آئی ایم ایف نے معاشی اصلاحات میں پیش رفت کا اعتراف کیا ہے جبکہ بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ
ٹیکس ریونیو بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔آئی ایم کی جانب سے پاکستان کی معاشی اصطلاحات میں پیش رفت کا اعتراف کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسگ پر بھی اطمینان کااظہار کیا ہے۔عالمی مالیاتی ادارے نے دوسری جانب بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافے، ٹیکس ریونیو بڑھانے اور سرکاری محکموں کے نقصانات میں کمی لانے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق تین سے تیرہ فروری تک چلنے والے مذاکرات میں پاکستان نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور نان ٹیکس ریونیو بڑھانے کے ساتھ ساتھ غیر ضروری اخراجات اور خسارے کم کروانے کی یقین دھانی کروائی گئی ہے۔کامیاب مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف کا وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔ اب آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 45 کروڑ ڈالرکی اگلی قسط جاری کرنے کی منظوری دیگا، 6 ارب ڈالر میں سے پاکستان کو 1 ارب 44 کروڑ ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔ یاد رہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے کے معاملے پر حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس پر کہا جا رہا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے جبکہ حکومت بار بار آئی ایم ایف کے پاس جا رہی ہے۔اب ایک بار پھر عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کئے ہیں جس آئی ایم کی جانب سے پاکستان کی معاشی اصطلاحات میں پیش رفت کا اعتراف کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسگ پر بھی اطمینان کااظہار کیا ہے۔عالمی مالیاتی ادارے نے دوسری جانب بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافے، ٹیکس ریونیو بڑھانے اور سرکاری محکموں کے نقصانات میں کمی لانے کا بھی مطالبہ کر دیا ہے