اسلام آباد(آن لائن) سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میراوزیراعظم بننے کو کوئی ایجنڈا نہیں ہے میرے خلاف آرٹیکل 6کے تحت ایف آئی اے انکوائری کر رہا ہے، عمران خان سے حب الوطنی کا سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، سیاسی ورکر ہوں غداری کا الزام لگا تو سر اٹھا کر جیوں گا، فاطمہ جناح کی حمایت کرنے پر میرے والد پر بھی 124 اے کا مقدمہ بنا تھا،
جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے تصدیق کی ہے کہ ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت انکوائری ہورہی ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے سیالکوٹ کے عوام نے 6مرتبہ ووٹ دے کر منتخب کیا جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی میرے حق میں آیاہے، خواجہ آصف نے کہا کہ وقتا فوقتا ایف آئی اے سے نوٹس آتے رہتے ہیں ایف آئی اے نے مجھے بلا کر سوالنامہ دیا ہے مجھے ملک برباد کرنے والے عمران خان سے حب الوطنی کا سرٹیفیکیٹ لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد پر بھی 124اے کا مقدمہ بنا یاگیا تھا کیونکہ وہ مادر ملت فاطمہ جناح کو سپورٹ کرتے تھے خواجہ آصف نے کہا کہ غداری کا الزام میرے لئے فخر کا باعث ہوگا۔ سیاسی ورکر ہوں غداری کے الزام پر سر اٹھا کر چلوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرا وزیراعظم بننے کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے فواد چوہدری کی باتوں پر دھیان نہ دیں ہو سکتا ہے فواد چوہدری آئندہ الیکشن پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر لڑیں۔سیاسی وفاداریاں بدلنے کی روایت ختم ہونی چاہیے، میں نہیں چاہتا کہ ذاتی رنجشیں پارٹی معاملات پر اثر انداز ہوں، سوداگروں پر سیاست کے دروازے بند نہ ہوئے تو یہ کسی کو بھی بیچ سکتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 1958 سے قبل کسی سیاستدان پر کرپشن کے الزامات نہیں لگتے تھے ایوب خان کے دور کے بعد سیاستدانوں پر کرپشن کے الزامات لگنا شروع ہوئے، انہوں نے کہا کہ نیب قوانین سیاسی انتقام کے لئے بنائے گئے ہیں جنہیں ختم نہ کرنے کا خمیازہ آج سب بھگت رہے ہیں۔