پیر‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2024 

اربوں روپے لوٹنے والے افسران کے خلاف20سے زائد انکوائریاں سرد خانے کی نذر ہوگئیں، نئی حکومت نے بھی کرپٹ افسران کے سامنے ہتھیار پھینک دیے، تہلکہ خیز انکشافات

datetime 13  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں اربوں روپے لوٹنے والے افسران کے خلاف20سے زائد انکوائریاں سرد خانے کی نذر ہوگئی ہیں۔ 20منصوبوں میں اربوں لوٹ کر افسران نے بھاری مالی اثاثے بنا رکھے ہیں۔ انکوائری کے باوجود نیشنل ہائی ویز میں اربوں روپے کی کرپشن مالی بدعنوانی کے مرتکب افسران کا تعین نہیں ہوسکا۔ نئی حکومت نے بھی ادارہ کے کرپٹ افسران کے سامنے ہتھیار پھینک دئیے ہیں اور ان کے رنگ میں رنگ چکے ہیں۔

کئی سال قبل سڑکوں کی تعمیر کے نام پر اربوں روپے کا ڈاکہ ڈالا گیا تھا لیکن افسران کرپشن کا مال ہضم کرنے میں کامیاب ہوگئے اور انکواریاں سرد خانے کی نذر ہوچکی ہیں۔ سرکاری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 15ارب روپے کی مالی بد عنوانی ملتان شجاع آباد کی تعمیر میں ہوئی تھی جبکہ ملتان خانیوال موٹر وے میں سامنے آئی تھی جس پر پارلیمنٹ میں بھی ہنگامہ ہوا تھا لیکن اس سکینڈل کی انکوائری سرد خانے کی نذر ہوگئی ہے افسران نے ٹھیکہ داروں کو من مانے ریٹ دے کر اربوں روپے جاری کئے تھے راوی دریا کے سیر والا پل کی تعمیر میں مبینہ 90کروڑ روپے کی مالی بد عنوانی سامنے آئی تھی۔ اس سکینڈل کے ملزمان کے خلاف بھی کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔ گوادر نوڈیرو روڈ، قلعہ سیف اللہ ژوب روڈ کی تعمیر بھی مبینہ 80کروڑ روپے کی مالی بد بے قاعدگی کی نشاندہی کی گئی تھی لیکن اس سکینڈل نے ملزمان کے خلاف بھی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ لاہورگوجرانوالہ سڑک کی تعمیر میں حسنین کنٹرکشن کمپنی کے خلاف 36کروڑ روپے کی مالی بد عنوانی سامنے آئی تھی اس سکینڈل کے ملزمان کو بھی گرفت میں نہیں لایا گیا ہے۔ فلڈ ایمرجنسی منصوبہ میں 8کروڑ کی مالی بد عنوانی ہوئی ہے اس کے ذمہ دار عثمانی اینڈ کمپنی اور ایسوسی ایٹ انجینئر تھے لیکن کوئی ایکشن نہیں لیاگیا۔ اس منصوبہ میں لال خان بگتی کمپنی کے خلاف بھی 2کروڑ کی مالی بد عنوانی کا سکینڈل بنا تھا اس سکینڈل کی بھی فائلوں کو بھی نظرانداز کردیا گیا۔

سندھ میں سیلاب سے متاثرہ روڈ کی تعمیر میں مبینہ ساڑھے تین کروڑ کی مالی بدعنوانی ارشاد اینڈ کمپنی کے خلاف سامنے آئی تھی ان کو بھی چھوڑ دیا گیا ہے۔ خوشحال گرھ پل کی تعمیر میں 78کروڑ کا سکینڈل عثمانی ایسوسی ایٹس کے خلاف بنا تھا لیکن اس پر بھی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ قراقرم ہائی ویز کی بحالی کی کنسٹلٹنسی کے ٹھیکہ میں مبینہ 20کروڑ روپے کی مالی بدعنوانی سامنے آئی تھی اس سکینڈل میں بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ یسپاک نے افسران سے ملی بھگت کرکے اداروں کی چار گاڑیاں بھی حاسل کررکھی ہیں اور ماہانہ 60کروڑ پٹرول کی مد میں بھی وصول کرتے رہے ہیں۔

این ایچ اے ایبٹ آباد کے کرپٹ افسران نے 16کروڑ روپے کے ٹھیکہ ٹینڈرز کے بغیر من پسند کنٹریکٹرزکو دئیے تھے ان کے خلاف بھی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ افسران نے ممبر آپریشن کی منظوری کے بغیر ڈیڑھ کروڑ سے اے کے سنز نامی کمپنی کے مالکان کو ادا کررکھے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق افسران نے 30ارب روپے کے ٹھیکے انشورنس گارنٹی حاصل کیے بغیر حاصل کیے تھے جن میں قلات چمن ملتان روڈ، برھان منصوبہ امین آباد خانیوال روڈ، گیلانی روڈ ملتان، گوادر تربت روڈ،سراب نسیم روڈ وغیرہ شامل تھے۔ اس سکینڈل کے ملزمان بھی گرفت میں نہیں آسکے۔ این ایچ اے میں اربوں روپے کی کرپشن معمول کی بات ہے۔ ہر افسر نے اربوں روپے کے اثاثے بنا رکھے ہیں اور کرپشن کرنے میں مصروف ہیں جن پر قانون کی گرفت بھی نہیں ہے۔ کرپٹ افسران ہر آنے والے وزیر کو اپنے دام میں پھنسا کر رام کرلیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…