لندن (این این آئی)وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ سرعام پھانسی شریعت اور آئین کے خلاف ہے،ملک میں ہر چیز درست نہیں ہے لیکن حکومت کوشش کر رہ ہے، جب حکومت میں آئے تو معاشی حالات بہت خراب تھے، ماضی کے قرضوں اور اس پر سود کی ادائیگی کیلئے آئی ایم ایف سے پیکیج لینا پڑا ، اب معاشی اعشاریے بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔
آٹا اور چینی مافیاز کے خلاف کارروائی ہو گی، کسی نے اگر کرپشن کی ہے تو اسیکوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہاکہ جب حکومت میں آئے تو معاشی حالات بہت خراب تھے، ماضی کے قرضوں اور اس پر سود کی ادائیگی کے لیے آئی ایم ایف سے پیکیج لینا پڑا لیکن اب معاشی اعشاریے بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔بیرسٹر فروغ نسیم نے اعتراف کیا کہ ملک میں ہر چیز درست نہیں ہے لیکن حکومت کوشش کر رہی ہے، افواہیں پھیلانے والے نہیں چاہتے کہ کرپشن کا خاتمہ ہو۔خالد مقبول صدیقی کے استعفے سے متعلق سوال پر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ خالد مقبول نے وزارت صرف کراچی کے مسائل کے حل کے لیے چھوڑی۔ملک میں آٹے اور چینی کے بحران سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ آٹا اور چینی مافیاز کے خلاف کارروائی ہو گی، کسی نے اگر کرپشن کی ہے تو اسے کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔سزائے موت کو ختم کرنے سے متعلق بیرسٹر فروغ نسیم نے کہاکہ میں نے یہ نہیں کہا کہ پھانسی کی سزا ختم ہونی چاہیے بلکہ ہم نے فیصلہ وہ کرنا ہے جو قانون میں درج ہے۔انہوں نے کہا کہ 1994 میں سپریم کورٹ کا فیصلہ یہ کہتا ہے سرعام پھانسی شریعت اور آئین کے خلاف ہے۔
میں نے کہا ایسا کوئی قانون نہیں بناؤں گا جو شریعت، آئین اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہو۔انہوں نے کہاکہ کوئی میری بات سے اختلاف کرتا ہے تو سپریم کورٹ جائے، 1994 کا فیصلہ ریویو کرا لے۔سوشل میڈیا پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف کارروائی سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے سوشل میڈیا کے حوالے سے کوئی سمری نہیں پیش کی بلکہ وزارت آئی ٹی کی جانب سے یہ سمری آئی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ تمام حکومتی اتحادی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے متعلق بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ شہباز شریف پاکستان سے باہر گئے ہیں تو حکومت نے نہیں عدالت نے آرڈر پاس کیا، حکومت قانون کے مطابق کام کرے گی اور حکومت عدالتی احکامات کی تعمیل کرتی ہے۔مریم نواز کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے متعلق فروغ نسیم نے کہاکہ مریم نواز کو ہائیکورٹ سے لندن جانے کی اجازت ملی تو سپریم کورٹ میں رجوع کریں گے، جس گراؤنڈ پر نام ای سی ایل سے نکالنے کی بات کی جا رہی ہے قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ۔