اسلام آباد(آن لائن ) تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے 67 روپے فی کلو کے حساب سے بیس ہزار ٹن چینی یوٹیلیٹی سٹورز کو دینے کا اعلان کر دیا۔ 6 شوگر ملیں اور مارکیٹ کا 20 فیصد شیئر میرے پاس ہے، تحریک انصاف کی حکومت میں صرف ایک شوگر مل بڑھی ہے ۔ تمام کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں اور پورا ٹیکس ادا کرتا ہوں ،جب کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا تو بلا وجہ کٹہرے میں کھڑا نہ کیا جائے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ شوگر مل لگانا ایک سیاسی طاقت ہے۔ شوگر ملیں لگا کر لوگوں کو نوکریاں دی جا سکتی ہیں،میری اس وقت 6 شوگر ملیں ہیں مارکیٹ کا 20 فیصد شیئر میرے پاس ہے جبکہ تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد سے صرف ایک شوگر مل لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری تمام کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں اور میں پورا ٹیکس ادا کرتاہوں۔ میں نے کوئی خلاف قانون کام نہیں کیا تو مشکوک بنا کر کٹہرے میں کھڑا نہ کیا جائے ،جہانگیر ترین نے کہا کہ شوگر مل لگانے کے لئے لائسنس لینا پڑتا ہے، نواز شریف کی شوگرملیں ان کی اپنی نا اہلی کی وجہ سے بند ہوئیں ،جہانگیر ترین نے کہا کہ ایسے رولز بنائے جا رہے ہیں کہ جس سے سیلز ٹیکس کی چوری روکی جائے گی، گنے کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے چینی کے نرخ بڑھے تا ہم چینی کا منصوعی بحران نہیں ہونا چاہئے۔ چینی کی قیمت بڑھنے سے کسانوں کی جیب میں بھی 55 سے60 ارب روپے اضافی جائیں گے، انہوں نے کہا کہ میری کل 1500 ایکڑ ملکیتی زمین ہے جو میںنے 40 سال پہلے بنجر زمین لے کر آباد کی جبکہ پچیس ہزار ایکڑ لیز کی زمین پر گنا کاشت کرتا ہوں۔ میرے پاس آٹھ سال پرانا بی 20 جہاز ہے جسے میں نے انتخابی مہم کے دوران بھی استعمال کیا تھا۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ میں نے شوگرملز ایسوی ایشن سے درخواست کی ہے کہ چینی کے بحران پر قابوپانے میں کردار ادا کرنا چاہئے۔ میری درخواست ہر شوگر ملز ایسوی ایشن نے ایک لاکھ ٹن چینی 70 روپے فی کلو کے حساب سے یوٹیلٹی سٹورز کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس چینی میں سے اپنے حصے کی 20 ہزار ٹن چینی 67 روپے فی کلو کے حساب سے یوٹیلیٹی سٹورز کو دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ گندم بد انتظامی کا نتیجہ ہے تاہم بحران پر قابو پا لیا گیا ہے، انہوں نے واضح کیا ہے کہ گندم یا آٹے کے کاروبار سے میرا یا کسی رشتہ دار کا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ میرے اور عمران خان کے درمیان اعتماد کا رشتہ آج بھی قائم ہے ہمارے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے جبکہ مسلم لیگ ق مزید وزارت کی خواہش مند نہیں ہے۔ اتحادیوں کا سیاسی مستقبل ہم سے وابستہ ہے۔