ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کا دبائو یا کٹہرے میں کھڑے کئے جانے کا ڈر؟ جہانگیر ترین نے اپنی شوگر ملوں کیلئے منہ عام عوام کیلئے کھول دئیے جانتے ہیں فی کلوچینی کتنے روپے میں دینے کا اعلان کردیا

datetime 12  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے 67 روپے فی کلو کے حساب سے بیس ہزار ٹن چینی یوٹیلیٹی سٹورز کو دینے کا اعلان کر دیا۔ 6 شوگر ملیں اور مارکیٹ کا 20 فیصد شیئر میرے پاس ہے، تحریک انصاف کی حکومت میں صرف ایک شوگر مل بڑھی ہے ۔ تمام کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں اور پورا ٹیکس ادا کرتا ہوں ،جب کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا تو بلا وجہ کٹہرے میں کھڑا نہ کیا جائے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ شوگر مل لگانا ایک سیاسی طاقت ہے۔ شوگر ملیں لگا کر لوگوں کو نوکریاں دی جا سکتی ہیں،میری اس وقت 6 شوگر ملیں ہیں مارکیٹ کا 20 فیصد شیئر میرے پاس ہے جبکہ تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد سے صرف ایک شوگر مل لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری تمام کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں اور میں پورا ٹیکس ادا کرتاہوں۔ میں نے کوئی خلاف قانون کام نہیں کیا تو مشکوک بنا کر کٹہرے میں کھڑا نہ کیا جائے ،جہانگیر ترین نے کہا کہ شوگر مل لگانے کے لئے لائسنس لینا پڑتا ہے، نواز شریف کی شوگرملیں ان کی اپنی نا اہلی کی وجہ سے بند ہوئیں ،جہانگیر ترین نے کہا کہ ایسے رولز بنائے جا رہے ہیں کہ جس سے سیلز ٹیکس کی چوری روکی جائے گی، گنے کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے چینی کے نرخ بڑھے تا ہم چینی کا منصوعی بحران نہیں ہونا چاہئے۔ چینی کی قیمت بڑھنے سے کسانوں کی جیب میں بھی 55 سے60 ارب روپے اضافی جائیں گے، انہوں نے کہا کہ میری کل 1500 ایکڑ ملکیتی زمین ہے جو میںنے 40 سال پہلے بنجر زمین لے کر آباد کی جبکہ پچیس ہزار ایکڑ لیز کی زمین پر گنا کاشت کرتا ہوں۔ میرے پاس آٹھ سال پرانا بی 20 جہاز ہے جسے میں نے انتخابی مہم کے دوران بھی استعمال کیا تھا۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ میں نے شوگرملز ایسوی ایشن سے درخواست کی ہے کہ چینی کے بحران پر قابوپانے میں کردار ادا کرنا چاہئے۔ میری درخواست ہر شوگر ملز ایسوی ایشن نے ایک لاکھ ٹن چینی 70 روپے فی کلو کے حساب سے یوٹیلٹی سٹورز کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس چینی میں سے اپنے حصے کی 20 ہزار ٹن چینی 67 روپے فی کلو کے حساب سے یوٹیلیٹی سٹورز کو دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ گندم بد انتظامی کا نتیجہ ہے تاہم بحران پر قابو پا لیا گیا ہے، انہوں نے واضح کیا ہے کہ گندم یا آٹے کے کاروبار سے میرا یا کسی رشتہ دار کا کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ میرے اور عمران خان کے درمیان اعتماد کا رشتہ آج بھی قائم ہے ہمارے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے جبکہ مسلم لیگ ق مزید وزارت کی خواہش مند نہیں ہے۔ اتحادیوں کا سیاسی مستقبل ہم سے وابستہ ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…