لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومتی اتحادی جماعتوں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد چوہدری برادران پرعوامی مسائل حل کرانے کے حوالے سے دبائو بڑھ گیا ہے۔ مقامی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ان کے انتخابی حلقوں کے رفقا ءکار اور پارٹی عہدیداروں نے ترقیاتی سکیموں، سرکاری ملازمتوں اور افسران کے تبادلوں کے لیے چودھری خاندان کے افراد سے سفارشیں کرانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ
استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے سپیکر چودھری پرویز الٰہی، چودھری مونس الٰہی، چودھری سالک حسین، چودھری حسنین الٰہی، طارق بشیر چیمہ، بابو رضوان، حافظ عماریاسر،سیکرٹری اسمبلی محمدخان بھٹی سے سفارشی افراد کے رابطوں سے ان کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پنجاب اسمبلی اور مسلم لیگ ہائوس کی رونقیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں نئی ملازمتوں کے حصول کے لیے چودھری برادران کو بڑے دبائو کا سامنا ہے۔