اسلام آباد (این این آئی)ملک میں ہوشربا مہنگائی سے پریشان عوام سے متعلق اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤںنے کہا ہے کہ اگر لوگ سڑکوں پر آگئے تو حکومت اور اپوزیشن سب کو رگڑ دیں گے۔ ایک انٹرویومیں مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ سابق حکومتوں کو چور ڈاکو کہنے کا بیانیہ اب لوگ نہیں مانتے کیونکہ ڈیڑھ سال میں مڈل کلاس لوئر مڈل کلاس میں چلی گئی ہے۔
اگر لوگ سڑکوں پر آگئے تو حکومت اور اپوزیشن سب کو رگڑ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم لوٹ کر کھاگئے حکومت یہ گردان کہاں تک کرے گی جبکہ ن لیگ حکومت میں مافیاز نہیں تھے، اگر تھے تو قابو میں تھے۔ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے جن چوہدریوں کو ڈاکو کہا ان سے ہاتھ ملا لیا، اگر وہ خود کہتے ہیں مافیاز ہیں تو ان کے خلاف تحقیقات کیوں نہیں کرتے؟ڈاکٹر آصف کرمانی نے طنز کرتے ہوئے مزید کہا کہ اے ٹی ایمز خرچے اٹھاتے ہیں تو تحقیقات کیسے ہوں گی۔ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما و سینیٹر بہرہ مندتنگی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اقتصادی بحران ہے لیکن وزیراعظم اپوزیشن سے بات کرنے کو تیار نہیں، عمران خان ضد اور ہٹ دھرمی کی سیاست سے باہر نکلیں۔انہوں نے کہا کہ عوام سے جھوٹے وعدے کرنے والے اقتدار کے اہل نہیں تھے اور کرپٹ افراد اب تحریک انصاف کی حکومت کا حصہ ہیں۔بہرہ مند تنگی نے مڈ ٹرم انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے ملک نہیں چل رہا، احتجاجی تحریک اس لیے شروع کر رہے ہیں تاکہ حکومت کو ہوش آئے کیونکہ یہ انتظار نہیں کر سکتے کہ معاملات پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ جائیں۔
دوسری جانب حکومتی جماعت پی ٹی آئی کے رہنما اور سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے تیار ہیں، کون سی حکومت چاہے گی کہ اسے برا بھلا کہا جائے۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ایف بی آر غلط اعداد و شمار دیتا رہا اور ابھی بھی شاید دے رہا ہے جب کہ حکومت نے ساڑھے 10 ارب ڈالر قرض واپس کیا ہے۔ملک میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا مانتا ہوں مہنگائی ہے اور 14.5 فیصد بہت زیادہ مہنگائی ہے مگر جب ڈالر 155 پر جائے گا تو مہنگائی تو بڑھے گی۔سابق وزیر خزانہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ڈالر کو مصنوعی طور پر 105 پر رکھا تھا مگر آئندہ سال مہنگائی کم ہوگی اور ملک ترقی کرے گا۔سینیٹر نعمان وزیر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سمیت سب جماعتوں میں مافیاز ہیں، شوگر مافیا کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔