پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

زرداری اور شہباز شریف کے لیے کوئی جگہ نہیں،تحریک انصاف کے کارکنان تیزی سے کون سی جماعت میں شامل ہو رہے ہیں؟ دھماکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا

datetime 8  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ان ہاؤ س تبدیلی پر یقین نہیں رکھتی۔اس کے نتیجے میں ایک بار پھر خرید وفروخت کا بازارگرم ہوگا اور چانگا مانگا کی سیاست دوبارہ شروع ہوگی۔ان ہاؤ س تبدیلی کے خلاف جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی۔ان ہاؤ س تبدیلی عوام کے خلاف اور عوام کے ایجنڈے کے خلاف سازش ہوگی۔جماعت اسلامی قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ عوام کو ووٹ کے صحیح استعمال کا موقع ملے۔

سابقہ پی پی پی اورمسلم لیگ کے حکومتوں نے ملک کے معیشت کو تباہ کر دیاتھا اور ان کے ادوار میں 31 ہزار ارب روپے قرض لیے گئے جب کہ پی ٹی آئی کے حکومت کے 18 ماہ میں دس ہزار ارب روپے قرض لیے گئے۔ملکی سیاست میں اب زرداری اور شہباز شریف کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔موجودہ حکومت نے بھی تبدیلی کا نعرہ لگایا لیکن تبدیلی کے بجائے عوام کے مشکلات میں اضافہ کیااور اب پی ٹی آئی کے اپنے کارکنان مایوس ہوکر بڑی تیزی کے ساتھ جماعت اسلامی میں شامل ہورہے ہیں۔ تبدیلی لانے والے سو فیصد ناکام ہوچکے ہیں، اداروں کو کمزور کردیا اور معیشت کے سارے اختیارات آئی ایم ایف کے حوالے کیے گئے اب وہ براہ راست مالیاتی اداروں کو کنڑول کر رہے ہیں۔ ملک کے شرح ترقی میں کمی آئی ہے اور ملک میں ایک خوف کی فضاہے۔وہ مرکز اسلامی پشاور میں مرکز اسلامی پشاور میں ذمہ داران جماعت سے گفتگو اور ترکی کے بین الاقوامی خبررساں ایجنسی انادولو نیوز ایجنسی کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے۔اپنے انٹرویو میں سینٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی کی عمدہ مثال تو یہ ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں 18 مہینوں میں کوئی بھی قانون سازی نہ کرسکے، قومی اداروں کو بیچ کر ملک کو چلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سود ہمارے معیشت کے ترقی کے راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے سودی نظام کے خاتمے کے بغیر ہماری معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کوئی سیاسی جماعت نہیں مختلف الخیال لوگوں کا مجموعہ ہے جواپنے مفادات کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کرپٹ ترین حکومت بن چکی ہے جس میں جائز کام بھی بغیر رشوت کے نہیں ہورہا ہے۔عوام کا حکومت پر سے اعتماد ختم ہوچکا ہے اس لیے وہ ٹیکس بھی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تبدیلی، روٹی کپڑ ااورمکان دینے سمیت تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے، حقیقی تبدیلی، روزگارکی فراہمی اور مہنگائی سے نجات سمیت تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نفاذ میں ہے۔ عوام نے تمام نظام اور لوگوں کو آزمالیا اب حل صرف اسلامی نظام اور دیانتدار قیادت ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں اصلاح معاشرہ کے ساتھ افراد کی کردار سازی اور شریعت کے نفاذ کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…