جمعہ‬‮ ، 14 مارچ‬‮ 2025 

زرداری اور شہباز شریف کے لیے کوئی جگہ نہیں،تحریک انصاف کے کارکنان تیزی سے کون سی جماعت میں شامل ہو رہے ہیں؟ دھماکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا

datetime 8  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ان ہاؤ س تبدیلی پر یقین نہیں رکھتی۔اس کے نتیجے میں ایک بار پھر خرید وفروخت کا بازارگرم ہوگا اور چانگا مانگا کی سیاست دوبارہ شروع ہوگی۔ان ہاؤ س تبدیلی کے خلاف جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی۔ان ہاؤ س تبدیلی عوام کے خلاف اور عوام کے ایجنڈے کے خلاف سازش ہوگی۔جماعت اسلامی قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ عوام کو ووٹ کے صحیح استعمال کا موقع ملے۔

سابقہ پی پی پی اورمسلم لیگ کے حکومتوں نے ملک کے معیشت کو تباہ کر دیاتھا اور ان کے ادوار میں 31 ہزار ارب روپے قرض لیے گئے جب کہ پی ٹی آئی کے حکومت کے 18 ماہ میں دس ہزار ارب روپے قرض لیے گئے۔ملکی سیاست میں اب زرداری اور شہباز شریف کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔موجودہ حکومت نے بھی تبدیلی کا نعرہ لگایا لیکن تبدیلی کے بجائے عوام کے مشکلات میں اضافہ کیااور اب پی ٹی آئی کے اپنے کارکنان مایوس ہوکر بڑی تیزی کے ساتھ جماعت اسلامی میں شامل ہورہے ہیں۔ تبدیلی لانے والے سو فیصد ناکام ہوچکے ہیں، اداروں کو کمزور کردیا اور معیشت کے سارے اختیارات آئی ایم ایف کے حوالے کیے گئے اب وہ براہ راست مالیاتی اداروں کو کنڑول کر رہے ہیں۔ ملک کے شرح ترقی میں کمی آئی ہے اور ملک میں ایک خوف کی فضاہے۔وہ مرکز اسلامی پشاور میں مرکز اسلامی پشاور میں ذمہ داران جماعت سے گفتگو اور ترکی کے بین الاقوامی خبررساں ایجنسی انادولو نیوز ایجنسی کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے۔اپنے انٹرویو میں سینٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی کی عمدہ مثال تو یہ ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں 18 مہینوں میں کوئی بھی قانون سازی نہ کرسکے، قومی اداروں کو بیچ کر ملک کو چلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سود ہمارے معیشت کے ترقی کے راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے سودی نظام کے خاتمے کے بغیر ہماری معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کوئی سیاسی جماعت نہیں مختلف الخیال لوگوں کا مجموعہ ہے جواپنے مفادات کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کرپٹ ترین حکومت بن چکی ہے جس میں جائز کام بھی بغیر رشوت کے نہیں ہورہا ہے۔عوام کا حکومت پر سے اعتماد ختم ہوچکا ہے اس لیے وہ ٹیکس بھی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تبدیلی، روٹی کپڑ ااورمکان دینے سمیت تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے، حقیقی تبدیلی، روزگارکی فراہمی اور مہنگائی سے نجات سمیت تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نفاذ میں ہے۔ عوام نے تمام نظام اور لوگوں کو آزمالیا اب حل صرف اسلامی نظام اور دیانتدار قیادت ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں اصلاح معاشرہ کے ساتھ افراد کی کردار سازی اور شریعت کے نفاذ کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…