کراچی(این این آئی)فلپائین کی ملکہ ماریہ سلطانہ نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہے کہ وہ فلپائن کے سرمایہ کاروں کے ساتھ مختلف شعبوں میں جوائنٹ وینچر کریں،کوئلے کے بڑھتے ہوئے استعمال نے دنیابھر کی ماحولیات کوبرباد کردیاہے اورفلپائن پاکستان میں بھی رفیوزڈ ڈرائیوڈ فیول(آرڈی ایف)ٹریٹمنٹ پلانٹس قائم کرنے کا خواہاں ہے،کاروبار کے ساتھ ایسے منصوبے بھی لائے جائیں جن سے انسانی زندگی میں بہتری آئے اور غربت کم ہوسکے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتے کو ایف پی سی سی آئی میں ممبران سے خطاب کے دوران کہی۔اس موقع پر فیڈریشن چیمبر کے نائب صدر زبیرباویجہ،سابق سینئرنائب صدر شوکت احمد،فاروق افضل،نائب صدر ایف پی سی سی آئی خرم اعجاز،سلطان رحمان،عاصم غنی عثمان بھی موجود تھے۔فلپائین کی ملکہ ماریہ سلطانہ نے کہا کہ مجھے پاکستان آکر یہاں کے پرامن حالات دیکھ کر بے انتہا خوشی ہوئی ہے،آرڈی ایف منصوبوں سے پاکستان میں بھی کچرے سے توانائی بنائی جاسکتی ہے،فلپائن کاآرڈی ایف پروگرام کچرا وصول کرکے توانائی بنانیکامنصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ فلپائن کاآرڈی ایف پروگرام افریقی ریاستوں میں بھی کامیابی کے ساتھ جاری ہے،کچرے سے توانائی بنانے کا منصوبہ ماحول دوست ہے،فلپائن کو کثرت سے توانائی بنانے کے شعبے میں مہارت حاصل ہے،حکومت پاکستان اگرساورن گارنٹی دے توفلپائن سے سرمایہ کارلانے کیلئے تیار ہوں۔فلپائن کی ملکہ نے مزید کہا کہ پاکستان میں غریبوں کے ساتھ تعاون کے مشترکہ سرمایہ کاری منصوبوں میں دلچسپی رکھتے ہیں ِ پاکستان کی تاجربرادری انسانیت کے فائدے اور غربت میں کمی کے حامل منصوبے لائیں جس کیلئے بھرپور تعاون کیا جائیگا،فلپائن غریب کو باعزت روزگار کی فراہمی کے حق میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فلپائن پاکستان کے شعبہ تعلیم کی ترقی میں بھی اپنا کردار اداکرنے کوتیارہے،فلپائن پاکستان میں اسکولز اور جامعات قائم کرنے کاخواہاں ہے،حکومت پاکستان کی ساورن گارنٹی کے ساتھ ہمیں مفت اراضی بھی چاہیئے۔
اس موقع پرنائب صدر ایف پی سی سی آئی زبیرباویجہ نے بتایا کہ پاکستان سے فلپائن کو بیوریجز،منرل فیولز،منرل آئل اور پروڈکٹس،فارماسیوٹیکل پروڈکٹس،آرگینک کیمیکلز،مشینری،میکینکل ایپلائنسز،گلاس اور گلاس ویئر،بوائلر،ٹیکسٹائل مصنوعات اور دیگر اشیابرآمد کی جاتی ہیں جبکہ پاکستان فلپائن سے آپٹیکل،فوٹو گرافک،میڈیکل اور سرجیکل آلات،الیکٹریکل مشینری،ایکوئپمنٹ اور پارٹس،سانڈ ریکارڈر،ٹیلیویژن، وہیکلز،پرپر اورپیپر پروڈکٹس،آئرن اور اسٹیل،ٹوبیکو اور دیگر اہم اشیادرآمدکرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان فلپائن کے ساتھ 2015میں مجموعی طور پر117ملین امریکی ڈالر کی ایکسپورٹ وامپورٹ کرتا تھا جو 2019میں بڑھ کر134ملین امریکی ڈالر سے بھی بڑھ گئی تھی۔