لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن کے دور حکومت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈالر کی گلبرگ میں واقعہ چار کنال 17 مرلے کے رقبضے پر محیط گھر کو پناہ گاہ بنانے سے متعلق بعض اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق
وزیراعظم سیکرٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر لاہور کو ہدایات جاری کی گئی تھی کہ فوری طور پر راتوں رات اسحاق ڈار کے گھر کو پناہ گاہ میں تبدیل کردیا جائے۔ جس پر ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں محکمہ سوشل ویلفیئر کے اہلکاروں نے داتا دربار پناہ گاہ سے بیس بستر منگوا کر کمروں میں بچھائے۔ محکمہ سوشل ویلفیئر کا دفتر مذکورہ رہائشگاہ میں منتقل کیا۔ گھر کی ڈائنگ ٹیبل کو پناہ گاہ میں قیام کرنیوالے لوگوں کے لئے سجا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے مذکورہ پناہ گاہ کے انتظامات پر آنیوالے اخراجات کی ادائیگی سے انکار کردیا ہے۔ محکمہ سوشل ویلفیئر کو حکم دیا ہے کہ وہ اس پناہ گاہ میں اپنے بجٹ سے انتظامات مکمل کرے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ محکمہ سوشل ویلفیئر نے اسحاق ڈار کے گھر کے بجلی کا بل ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے بجلی کے نئے کنکشن کے حصول کے لئے درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے اس نئی قیام گاہ کا بروز اتوار کو افتتاح کئے جانے کا امکان ہے۔ جبکہ اس قیام گاہ میں 50 بستروں کی گنجائش رکھی گئی ہے۔