بدھ‬‮ ، 09 اپریل‬‮ 2025 

’’کیا فوج کہتی ہے نالائقی کرو معیشت نہ چلائو گورنس نہ کرو‘‘ جو شخص بیٹی کو اس کا حق نہ دے سکے وہ بیٹی اور والد کے جذبات کیسے سمجھ سکتا ہے، حکومت پر احسن اقبال برس پڑے،کیا کچھ کہہ دیا؟ جانئے

datetime 7  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ نواز شریف کی حالت ابھی بھی تشویش ناک ہے،جب صحت درست ہوگئی تو وطن واپس آ ئیں گے ،جو شخص بیٹی کو اس کا حق نہ دے سکے وہ بیٹی اور والد کے جذبات کیسے سمجھ سکتا ہے، حکومت بڑی چالاکی اور عیاری سے اپنی نا لائقیوں کا بوجھ قومی اداروں پر ڈال رہی ہے،حکومت اپنی نااہلی کو تسلیم کرے۔

جمعہ کومیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ نیب کو ایک پیشکش کرتا ہو ںکہ پلی بارگین کر لیں ورنہ نیب کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ کروں گا،یہ مقدمہ ایک مذاق ہے اور یہ آئین کے بھی خلاف ہے۔ انہوںنے کہاکہ کیاوفاقی حکومت بلوچستان میں چھوٹے ڈیم نہیں بنا رہی،وفاقی حکومت صوبوں میں کافی پروجیکٹ بنا رہی ہے،جب کسی پر ریفرنس بنایا جاتا ہے تو ان کی فیملی اور احباب کا بھی ٹرائل ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی حالت ابھی بھی تشویش ناک ہے،ان کی لندن میں موجودگی ضروری ہے جب ان کی صحت درست ہو گئی تو وطن واپس آئیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ جو شخص بیٹی کو اس کا حق نہ دے سکے وہ بیٹی اور والد کے جذبات کیسے سمجھ سکتا ہے ،عمران خان کو بیٹی اور والد کے جذبے کا احساس کیسے ہو سکتا ہے؟۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا غریب جس مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے اس نے ملک کی بنیادیں ہلا دی ہیں،قیادت مسائل کو حل کرنے کا نام ہے ،حسن ہونے اور تقریروں کرنے کا نہیں۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ 15 ماہ سے ہماری معیشت سکڑ رہی ہے،اس حکومت نے 15 ماہ مین 72 سالوں سے بھی زیادہ قرضہ لیا۔ انہوںنے کہاکہ یہ حکومت پاکستان کو سول وار کی طرف لے کر جا رہے ہیں،آج ٹھیلے والا بھی اس کو الزام ٹھرا رہا ہے جو اس حکومت کو لائے۔ انہوںنے کہاکہ یہ حکومت اپنی ناکامی کا بوجھ اداروں پر ڈال رہے ہیں اور ان کے پیچھے چھپ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ خاقان صاحب نے ایل این جی ٹرمنل بنایا کیا یہ ان کا قصور ہے،کیا فوج کہتی ہے نالائقی کرو معیشت نہ چلائو گورنس نہ کرو۔

انہوںنے کہاکہ حکومت بڑی چالاکی اور عیاری سے اپنی نا لائقیوں کا بوجھ قومی اداروں پر ڈال رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اداروں کے پیچھے چھپ کر ان کی غیر متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچا رہی ہے،اداروں کو معیشت کے معاملات سے دور رہنا چاہیے تاکہ ان پر انگلی نہ اٹھے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اپنی نااہلی کو تسلیم کرے۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی حلیف اپنی ذمہ داریاں کو محسوس کریں۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی صحت پر ڈاکٹرز نے اہم فیصلے کیے ہیں،مریم نواز کو معالجین سے مشاورت کیلئے وہاں ہونا چاہیے مگر انہیں جانے نہیں دیا جارہا۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف بھی چاہتے ہیں کہ صحت یاب ہوتے ہی ملک میں واپس اکر وہ اپوزیشن کا کردار نبھائیں۔

موضوعات:



کالم



بل فائیٹنگ


مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…