ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

’’کیا فوج کہتی ہے نالائقی کرو معیشت نہ چلائو گورنس نہ کرو‘‘ جو شخص بیٹی کو اس کا حق نہ دے سکے وہ بیٹی اور والد کے جذبات کیسے سمجھ سکتا ہے، حکومت پر احسن اقبال برس پڑے،کیا کچھ کہہ دیا؟ جانئے

datetime 7  فروری‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ نواز شریف کی حالت ابھی بھی تشویش ناک ہے،جب صحت درست ہوگئی تو وطن واپس آ ئیں گے ،جو شخص بیٹی کو اس کا حق نہ دے سکے وہ بیٹی اور والد کے جذبات کیسے سمجھ سکتا ہے، حکومت بڑی چالاکی اور عیاری سے اپنی نا لائقیوں کا بوجھ قومی اداروں پر ڈال رہی ہے،حکومت اپنی نااہلی کو تسلیم کرے۔

جمعہ کومیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ نیب کو ایک پیشکش کرتا ہو ںکہ پلی بارگین کر لیں ورنہ نیب کے خلاف ہرجانے کا مقدمہ کروں گا،یہ مقدمہ ایک مذاق ہے اور یہ آئین کے بھی خلاف ہے۔ انہوںنے کہاکہ کیاوفاقی حکومت بلوچستان میں چھوٹے ڈیم نہیں بنا رہی،وفاقی حکومت صوبوں میں کافی پروجیکٹ بنا رہی ہے،جب کسی پر ریفرنس بنایا جاتا ہے تو ان کی فیملی اور احباب کا بھی ٹرائل ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی حالت ابھی بھی تشویش ناک ہے،ان کی لندن میں موجودگی ضروری ہے جب ان کی صحت درست ہو گئی تو وطن واپس آئیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ جو شخص بیٹی کو اس کا حق نہ دے سکے وہ بیٹی اور والد کے جذبات کیسے سمجھ سکتا ہے ،عمران خان کو بیٹی اور والد کے جذبے کا احساس کیسے ہو سکتا ہے؟۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کا غریب جس مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے اس نے ملک کی بنیادیں ہلا دی ہیں،قیادت مسائل کو حل کرنے کا نام ہے ،حسن ہونے اور تقریروں کرنے کا نہیں۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ 15 ماہ سے ہماری معیشت سکڑ رہی ہے،اس حکومت نے 15 ماہ مین 72 سالوں سے بھی زیادہ قرضہ لیا۔ انہوںنے کہاکہ یہ حکومت پاکستان کو سول وار کی طرف لے کر جا رہے ہیں،آج ٹھیلے والا بھی اس کو الزام ٹھرا رہا ہے جو اس حکومت کو لائے۔ انہوںنے کہاکہ یہ حکومت اپنی ناکامی کا بوجھ اداروں پر ڈال رہے ہیں اور ان کے پیچھے چھپ رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ خاقان صاحب نے ایل این جی ٹرمنل بنایا کیا یہ ان کا قصور ہے،کیا فوج کہتی ہے نالائقی کرو معیشت نہ چلائو گورنس نہ کرو۔

انہوںنے کہاکہ حکومت بڑی چالاکی اور عیاری سے اپنی نا لائقیوں کا بوجھ قومی اداروں پر ڈال رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اداروں کے پیچھے چھپ کر ان کی غیر متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچا رہی ہے،اداروں کو معیشت کے معاملات سے دور رہنا چاہیے تاکہ ان پر انگلی نہ اٹھے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اپنی نااہلی کو تسلیم کرے۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی حلیف اپنی ذمہ داریاں کو محسوس کریں۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی صحت پر ڈاکٹرز نے اہم فیصلے کیے ہیں،مریم نواز کو معالجین سے مشاورت کیلئے وہاں ہونا چاہیے مگر انہیں جانے نہیں دیا جارہا۔انہوںنے کہاکہ شہباز شریف بھی چاہتے ہیں کہ صحت یاب ہوتے ہی ملک میں واپس اکر وہ اپوزیشن کا کردار نبھائیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…