حیدرآباد(این این آئی) حیدرآباد کی آٹا چکیوں پر 5 کلو آٹا290روپے میں فروخت کیاجارہاہے، ضلعی حکومت اور انتظامیہ آٹاچکی مالکان کی گراں فروشی‘ منافع خوری پر قابو پانے میں قطعی طور پر نام کام ہے۔حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ نے آٹا فی کلو43روپے کا نرخ مقرر کیا ہے
لیکن مختلف وجوہ کی بناء پر آٹا چکی کے مالکان آٹا فی کلو58روپے یعنی سرکاری قیمت سے 15 روپے فی کلو زائد وصول کررہے ہیں، آٹا چکی مالکان کا موقف ہے کہ سرکاری سطح پر ہمیں گندم انتہائی ناقص‘ مٹی اور پتھر ملی ہوئی فراہم کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ہم سرکاری گندم خریدنے کے بجائے اوپن مارکیٹ س زائد قیمت پر گندم خرید رہے ہۃن اس لئے ہم سرکاری قیمت پر آٹا فروخت کرنے سے قاصر ہیں اب اس میں کہاتک صداقت ہے یہ تحقیقات کرنا حکومتی اداروں کا کام ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ شہر بھی آٹا آج بھی 290روپے تک دکاں پر فروخت کیارجاہے اور ضلعی انتظامیہ محض بیان بازی سے غریب عوام کو مطمعین کرنے کی کوشش کررہی ہے اگر واقعے سرکاری گوداموں سے چکی مالکان کو ناقص گندم فراہم کی جارہی تو محکمہ فوڈ کے ذمہ دار افسران اور عملہ کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے اور اگر یہ غلط تو آٹا چکی مالکان کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی طبقہ عوام کو بلاجواز پریشانی میں مبتلا نہ کرسکے اور مصنوعی اور کود ساختہ مہنگائی سے نجات حاصل ہو آٹا چکی مالکان اگر قانونی گرفت میں آتے ہیں تو ان کو جیلوں میں بھیجا جائے او ر چکیوں کو سیل کیاجائے۔