اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

اتحادیوں کے تحفظات کیسے دور کئے جائیں؟ پی ٹی آئی قیادت نے سر جوڑ لئے

datetime 7  فروری‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے اپنے اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے مشاورت کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پرامید ہیں ہفتہ دس دن میں اتحادیوں کے تحفظات دور کرلیں گے۔ جمعرات کو حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں اتحادی جماعتوں سے ہونے والے رابطوں کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کے ارکان کی پہلی باضابطہ ملاقات تھی،

جس میں اتحادی جماعتوں سے مذاکرات کی حکمت عملی پر بات کی گئی۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا پرانی مذاکراتی کمیٹی کی بحالی سے متعلق کوئی فیصلہ ہوا؟۔ اسدعمر نے کہاکہ صرف ایک جماعت نے پرانی کمیٹی بحالی کی بات تھی، کسی اتحادی جماعت نے نئی کمیٹیوں پر اعتراض نہیں کیا۔ اسد عمر نے کہاکہ اتحادی جماعتیں چاہتی ہیں پہلے سے طے شدہ معاملات کو دوبارہ نہ کھولا جائے۔گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہاکہ اتحادیوں کے ساتھ مزاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،ملاقات بہت مثبت رہی۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا ایم کیو ایم وفاقی کابینہ میں واپس آرہی ہے؟ ۔ گور نر سندھ نے جواب دیا کہ جی ایم ایم کیو جلد کابینہ میں واپس آئے گی،ایم کیو ایم کے تحفظات کافی حد تک دور ہوگئے ہیں،کچھ معاملات پر ایم کیو ایم سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے مذاکرات کی رفتار بڑھانے کی ہدایت کی ہے،ایم کیو ایم سے اچھے تعلقات ہیں روزانہ کی بنیاد پر ملاقات ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی جی سندھ کے معاملے پر وزیراعظم اور کابینہ نے مشاورت کا کہا،اگر سندھ حکومت مشاورت کرے گی تو آسانی ہوجائے گی،اگر سندھ حکومت مشاورت نہیں کرتی تو وفاق کے پاس اپنا آئی جی تجویز کرنے کا آپشن ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی جی سندھ کب تبدیل ہوں گے وزیراعظم ہی بتا سکتے ہیں۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کے سربراہ پرویز خٹک نے کہاکہ ہم نے اتحادیوں سے مذاکرات کا لائحہ عمل طے کیا ہے،

اس ہفتے سے اتحادیوں سے مذاکرات شروع ہو جائیں گے کوئی مسئلہ نہیں،اتحادیوں سے مذاکرات کا پہلے سے طے شدہ طریقہ کار پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ نئی کمیٹیوں کا قیام وزیراعظم کا فیصلہ ہے، ہماری کوشش ہوگی معاملات ہفتہ دس دن میں طے ہو جائیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ اکیا جہانگیر ترین کو دوبارہ کمیٹیوں میں شامل کیا جائے گا؟۔ پرویز خٹک نے کہاکہ یہ فیصلہ تو وزیراعظم نے کرنا ہے، جہانگیر ترین خود بھی وزیراعظم سے ملاقات کریں گے، جو بات چیت میں اور جہانگیر ترین کررہے تھے اسی کو آگے بڑھائیں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اتحادیوں کے حوالے سے تمام تحفظات دور ہو جائیں گے،تمام اتحادی ساتھ ہیں کوئی پریشانی والی بات نہیں۔ صحافی نے سوال کیاکہ کیا ترین صاحب کمیٹی میں واپس آرہے ہیں؟ ۔ عثمان بزدار نے جواب دیاکہ ہم سب ساتھ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…