اسلام آباد(این این آئی) آئی ایم ایف نے ملک میں ریگولیٹری ڈیوٹی و کسٹمز ڈیوٹی میں ریلیف دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ درآمدی بل بڑھے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے چوتھے دور میں مختلف ٹیکس تجاویز زیرغور ہیں،
اور ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف 200 ارب روپے سے زائد کے اضافی ریونیو اقدامات پر زور دے رہا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ایف بی آر ریگولیٹری ڈیوٹی و کسٹمز ڈیوٹی میں کچھ ریلیف دے کر ریونیو بڑھانے کی تجاویز دے رہا ہے، آئی ایم ایف ڈیوٹی میں کمی کی مخالفت کررہا ہے، آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ رعایات سے درآمدی بل بڑھے گا جس سے مزید مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے ریونیو اقدامات اور ریونیو اہداف پر نظر ثانی بارے حتمی فیصلے پالیسی سطع کے مذاکرات میں ہونگے، آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات آئندہ ہفتے شروع ہوں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے ٹیکس وصولیوں کا نظر ثانی شدہ ہدف حاصل کرنے کیلئے مزید ٹیکس لگانے پر زور دیا جب کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بھی 300 ارب روپے سے زائد کی ڈیوٹی و ٹیکس چھوٹ و رعایات ختم کرنے کا کہا تھا۔