کراچی (این این آئی)آئس اسمگلنگ میں خواتین سرگرم ہوگئیں ،دو گروہ گرفتارکرلئے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان سے اسمگل کی گئی زیادہ تر منشیات بلوچستان کے حب شہر کے راستے کراچی پہنچائی جاتی ہیں، پولیس تحقیقات کے مطابق اس دھندے میں اب زیادہ تر خواتین ملوث ہوچکی ہیں، جن کے دو گروہوں کو کراچی کے مختلف علاقوں کی پولیس نے گزشتہ رات گرفتار کرلیا ہے۔
کراچی میں منشیات فروشی کے حوالے سے سالہا سال سے بدنام شہر کے داخلی علاقے سہراب گوٹھ کے ڈی ایس پی سہیل فیض کے مطابق ان کی پولیس پارٹی نے گزشتہ رات سہراب گوٹھ میں کارروائی کرکے دو خواتین ملزمان گل بی بی اور عنایت کو گرفتار کیا ہے جن کے قبضے سے جدید نشہ آئس اور دیگر سامان برآمد ہوا۔پولیس کے مطابق یہ اسمگلر خواتین مسافر بن کر رکشہ میں سفر کرتی ہیں، ان کا شوہر، بیٹا یا بھائی رکشہ ڈرائیور ہوتا ہے۔پولیس کے مطابق یہ خواتین منشیات بلوچستان کے علاقے حب سے لے کر کراچی کے فیشن ایبل علاقوں میں سپلائی کرتی ہیں جہاں ان کے ایجنٹ مبینہ طور پر آئس کا نشہ شہر کے تعلیمی اداروں میں فروخت کرنے میں ملوث ہیں۔ڈی ایس پی سہراب گوٹھ سہیل فیض کے مطابق یہ خواتین اس سے قبل بھی دو سے زائد مرتبہ گرفتار ہوکر مقدمات کا سامنا کرچکی ہیں۔پولیس کے مطابق خواتین نے انکشاف کیا ہے کہ دیگر درجنوں خواتین بھی اس مکروہ دھندے میں ملوث ہیں۔ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر کے مطابق اسی طرح کی ایک اور کارروائی لیاری کی کلاکوٹ پولیس نے کی جس میں حب چوکی سے منشیات لیاری لاکر فروخت کرنے والی منشیات فروش خواتین عمیرا اور نسیمہ کو گرفتار کیا گیا، یہ ملزمان حب چوکی سے منشیات لاکر لیاری میں سپلائی کرتی ہیں، ان کے قبضے سے کرسٹل، آئس اور دیگر سامان برآمد ہوا ہے۔پولیس کے مطابق گرفتار خواتین نے اپنی دیگر ساتھی خواتین کے نام بھی بتائے ہیں جو اس دھندے میں ملوث ہیں۔پولیس کے مطابق خواتین کے خلاف مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔