اسلام آباد (این این آئی)عدالت نے پی ٹی ایم کے گرفتار کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔ بدھ کو پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے 23ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ شعیب اختر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
کوہسار پولیس نے گزشتہ روز پریس کلب کے باہر سے مظاہرین کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے استدعا کی کہ مظاہرین کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجا جائے۔مظاہرین کے وکلاء نے جوڈیشل ریمانڈ کی مخالفت کر دی۔ وکلاء نے کہاکہ ہم اپنا پرامن احتجاج کر رہے تھے،کوئی توڑ پھوڑ،مزاحمت نہیں کی گئی،پولیس نے دباؤ میں آکر پرامن مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ وکیل اسد جمال نے کہاکہ پولیس کا مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے،مقدمہ میں دفعہ 505،اے بی اور 124 اے کا اطلاق ہی نہیں ہوتا۔وکیل اسد جمال نے کہاکہ پولیس کہتی ہے فورسز کے خلاف نعرے بازی کی گئی،نعرے بازی کو لیڈ کون کر رہا تھا،پولیس کے پاس ثبوت کیا ہے،اس مقدمہ کو ڈسچارج کیا جائے پرامن مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔پویس کے مطابق ابھی چالان بنانا باقی ہے اور کچھ ثبوت بھی اکٹھے کرنا ہیں،پولیس نے استدعا کی کہ ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجا جائے عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیابعد ازاں عدالت نے پی ٹی ایم کے گرفتار کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔عدالت نے ملزمان کو 12 فروری کو دوبارہ پیش کرنیکا حکم دیا۔عدالت کی جانب سے گرفتار 23 ملزم کو اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم سنایا گیا۔