اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے افغانستان کو برآمد کی گئی چینی کسٹمز کی جانب سے روکنے کے کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف کسٹمز کی اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی۔ سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی جس میں ضبط شدہ چینی واپس کرنے کے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر حکم امتناعی جاری کیا گیا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ کسٹم والوں نے کس قانون کے تحت چینی کے
کنٹیبرز کو روکا؟۔انہوں نے کہاکہ برآمد کی جانے والے چیز کا معیار کسٹم کس قانون کے تحت دیکھ سکتا ہے؟۔ وکیل کسٹمز نے کہاکہ افغانستان کو بھجوائی جانے والی چینی غیر معیاری تھی، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے رولز کسٹمز کو انسپکشن کا اختیار دیتے ہیں۔وکیل کسٹمز نے کہاکہ مضر صحت اشیاء کو انسپکشن کے بعد ضبط بھی کر سکتے ہیں،معاہدے کے تحت کسٹمز کو چیزوں کا معیار چیک کرنے کا اختیار ہے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ بادی النظر میں کسٹمز والے کراس بارڈر مسائل کو دیکھ سکتے ہیں۔جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہاکہ کیا ایسے معاہدے صرف پڑوسی ممالک کے ساتھ کیے جاتے۔ وکیل کسٹمز نے کہاکہ ہر ملک کے ساتھ الگ الگ معاہدے ہوتے ہیں۔ وکیل امپورٹر نے کہاکہ انڈیا سے 354 چینی کے کینٹیر منگوائے جو افغانستان جانے تھے، کسٹم والوں نے 98 کینٹیر بغیر کسی اعتراض کے جانے دیئے۔وکیل امپورٹر نے کہاکہ کسٹم والوں نے 262 کینٹیر روک لیے جس سے نقصان ہو رہا۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہاکہ چینی انڈیا سے پاکستان کے راستے افغانستان جانی تھی، اس میں ہمارا کیا تعلق ہے۔ عدالت نے کہاکہ بادی النظر میں کسٹم حکام کو باہر بھیجی جانے والی خوراک یا چیزوں کی انسپکشن کا اختیار ہے،کسٹم حکام نے چینی غیر معیاری ہونے پر کنٹینر روکے۔عدالت نے کہاکہ عدالت درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتی ہے، کیس کے فیصلے تک سندھ ہائی کورٹ کا حکم معطل رہے گا۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ کیس کی مزید سماعت 13 فروری کو ہوگی۔سندھ ہائی کورٹ نے پندرہ دن میں ضبط شدہ چینی واپس کرنے کا حکم دیا تھا۔