پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

میر ے خلاف سازش ہوئی ،آئی جی سندھ نے اپنے تبادلے کی تردید کر دی‎

datetime 28  جنوری‬‮  2020 |

کراچی (این این آئی)آئی جی سندھ سید کلیم امام نے اپنے تبادلے کی افواہوں کی تردید کی ہے اور سندھ حکومت کو للکارا ہے کہ ان کے خلاف بڑی سازش ہوئی ہے، وہ اتنی آسانی سے جانے والے نہیں ہیں اور اگر گئے تو سوا لاکھ کے رہیں گے۔وہ سینٹرل پولیس آفس میں شہدائے سندھ پولیس کی یادگار کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے بعض حلقوں کی جانب سے

سندھ پولیس کے شہدا کی یادگار کے افتتاح کی یہ تقریب ان کی الوداعی تقریب قرار دی جا رہی ہے حالانکہ ایسا ہرگز نہیں۔آئی جی سندھ سید کلیم امام نے اپنے تبادلے کی خبر کی تردید کی اور کہا کہ ’’میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے‘‘کہ میں جاوں گا تو اپنے مقدر سے جاوں گا۔ جب جاوں گا تو کسی بڑی جگہ یا نئے مراحل پرجاوں گا۔ یہ افتتاحی تقریب تھی جسے میری الوداعی پارٹی سے منسوب کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس والے شاید میری الوداعی پارٹی کے پیسے بچانا چاہ رہے ہیں۔‎اگر میرا تبادلہ ہوگیا تو بھی ہاتھی سوا لاکھ کا ہی رہوں گا۔انہوںنے کہا کہ ہم تمام پولیس افسران قانون کے تحت کام کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔آئی جی سندھ نے کہا کہ ہم نے جتنا کام بھی کیا یہ سب ٹیم ورک کا نتیجہ ہے، مجھ سے پہلے بھی بہت اچھے آئی جی رہے ہیں، یہاں جتنے پولیس افسران بیٹھے ہیں سب غازی ہیں، اپنی سروس میں ایسے دن بھی دیکھے جب کلمہ پڑھ لیا تھا کہ آج آخری دن ہے۔اپنے خطاب میں انہوں نے  مزید کہا کہ ہمیں اپنے شہدا کو یاد رکھتے ہوئے قانون پر عملدرآمد کرانا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم رولز اور ریگولیشن کے تحت کام کرتے ہیں، یہ ذمہ داری آپ پر آتی ہے کہ چیزیں آپ نے ٹھیک کرنی ہیں، مشکلات آئیں گی مگر گھبرانا نہیں۔آئی جی سندھ سید کلیم امام نے سینٹرل پولیس آفس میں یاد گار شہدا کا افتتاح خود کرنے کی بجائے

وہاں موجود مدعو کی گئیں شہدا کی فیملیز سے کرایا۔آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے شہدا کی فیملیز کو افتتاح کا موقع دیا۔ یادگار شہدا کے علاوہ سینٹرل پولیس آفس میں بھی تزئین و آرائش کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشن مقصود احمد میمن نے ترقیاتی کام کی نگرانی کی۔انہوں نے بتایا کہ چھ ماہ کے قلیل عرصہ میں یادگار شہدا قائم کی گئی ہے۔ سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جیز ڈی آئی جیز

ایس ایس پیز اور دیگر افسران بھی تقریب میں شریک تھے۔ڈی آئی جی مقصود میمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 2188 شہدا کے نام دیوار پر درج کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کراچی میں جو امن ہے اس میں شہدا کی قربانیاں شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بے امنی کے حوالے سے کراچی دنیا میں ساتویں نمبر سے آٹھاسیویں نمبر پر آچکا ہے۔پولیس کی بلڈنگ جب سے بنی تھی کسی بڑے ادارے کی طرح نہیں تھی لیکن اب آئی جی کلیم امام کی ہدایات پر تزین آرائیش کی گئی۔ آئی جی سندھ کے احکامات پر تھانوں کی حالت بہتر کرنے کے لئے پندرہ پندرہ لاکھ روپے جاری کئے۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…