اسلام آباد(آن لائن)خیبرپختونخواہ کے ہٹائے جانے والے وزراء شہرام خان ترکئی اور عاطف خان نے کہا ہے کہ سازش انہوں نے نہیں کی بلکہ ان کے خلاف سازش کی گئی ہے اور وہ سازش کرنیوالوں کے نام بھی معلوم ہیں، وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان کو وزیراعظم عمران خان نے منتخب کیا ہے ان کو ہٹانے کا فیصلہ ہمارا نہیں پارٹی لیڈر کا ہے، کابینہ اجلاس میں صرف غلط کاموں کی نشاندہی کی آگر یہ گناہ ہیں تو یہ ہم نے کیا ہے،
وزیراعلیٰ محمود خان کے اردگرد کچھ ایسے لوگ ہیں جو ان کو کہتے ہیں کہ یہ آپ کو ہٹا رہے ہیں سی ایم خود اچھے انسان ہیں موجودہ حالات میں وفاقی وزیر پرویز خٹک کا ہاتھ ہیں،20ایم پی ایز سے حکومت نہیں گرائی جا سکتی ہے، ہم دونوں کو ہٹانے کا پتہ نہیں تھا دوستوں کے ذریعے پتہ چلا کہ ہٹائے گئے، جب تک محمود خان کو چیئرمین عمران خان کی سپورٹ ہے ان کو ہٹانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ گزشتہ حکومت میں بھی صوبے کی خاطر پارٹی کے خلاف بات کرتے تھے اس وقت پارٹی سے نہیں نکالا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ سابقہ وزیر کے پی کے شہرام ترکئی نے کہا کہ 2008ء کے جنرل الیکشن میں اپنی پارٹی سے الیکشن جیتا اور حکومتی اتحادی رہے پھر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور ڈلیور کرنے پر دوبارہ صوبائی وزیر بنا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف سنے بغیر ہمیں وزارتوں سے ہٹایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی تھی کہ آپ سے ملاقات کرنی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ڈیورس سے واپس آکر ملاقات کریں گے۔شہرام ترکئی نے کہا کہ پارٹیوں میں تحفظات ہوتے رہتے ہیں جنہیں حل کیا جاتا ہے یکطرفہ فیصلہ نہیں ہونا چاہیئے، ہماری بھی تحریک انصاف کے لئے محنت اور خدمات ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر آواز نہیں اٹھا سکتے تو پھر تحریک انصاف کے بجائے کسی اور پارٹی میں چلے جائے یا ریاست سے باہر بیٹھ جائے۔ گزشتہ حکومت میں بھی اختلاف کرتے تھے اور تحفظات کا اظہار کرتے رہے ہیں،
اس وقت تو نہیں نکالا گیا، شہرام ترکئی نے کہا کہ نظریاتی بنیاد پر عمران خان کا ساتھ دیا اور پارٹی میں 14سال تک محنت کی ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں خیبرپختونخواہ کے سابق وزیر عاطف خان نے کہا کہ مجھے کسی نے باقاعدہ بتایا بھی نہیں صرف ایک میسج کے ذریعے فیصلے سے آگاہ کیا گیا، تاہم کئی مرکزی رہنماؤں نے فون کرکے مسئلہ جاننے کی کوشش کی ہے، چیئرمین عمران خان سے ابھی تک کوئی رابطہ نہیں ہوا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان کے خلاف سازش کا الزام غلط ہے، ہم نے کوئی سازش نہیں کی بلکہ سازش تو ہمارے خلاف ہوئی ہے اور ہم سازشیوں کے نام بھی جانتے ہیں، عاطف خان نے کہا کہ پرویز خٹک میرے وزیراعلیٰ بننے کے خلاف تھے اب جو معاملات چل رہے ہیں ان میں بھی پرویز خٹک کا ہاتھ لگتا ہے۔