ہفتہ‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2024 

مشرف کیس میں ٹربیونل کے فیصلے کیخلا ف سپریم کورٹ کی بجائے لاہور ہائیکورٹ جا کر وفاق نے معاملہ خود خراب کر دیا، حکومت نے کیا غلطی کر دی؟ ماہرین قانون نے حقیقت آشکار کر دی

datetime 19  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)ملک کے ممتاز ماہرین قانون نے سابق صدر پرویز مشرف کو پھانسی دینے کے ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ کے بجائے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر نے کو غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے سپیشل کورٹ کو آرڈر دینے کے فیصلہ نے معزز عدالت کی ساکھ پر سوال اٹھا دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ جا کر وفاق نے مشرف کا معاملہ خود خراب کر دیاہے۔

اب وفاق سپریم کورٹ میں مشرف کو سزا دینے کے فیصلے کے خلاف کس منہ سے فریق بنے گا۔ مجوزہ معاملہ میں وفاق اور پرنسپل لاء آفسر آف فیڈریشن کا رویہ شروع دن سے قابل مواخذہ رہا ہے۔ بادی النظر میں ٹربیونل نے ان کا فیصلہ وفاق کے حق اور مشرف کے خلاف دیاہے۔ اس کیس میں پٹیشنر وفاق تھا جو اس کے حق میں آنے والے فیصلے کے خلا ف کیسے سپریم کورٹ جا سکتا ہے۔ لیکن گزشتہ روئیے جس میں وفاق نے مدعی اور مدعا علیہ دونوں کا کردار نبھایا وفاق اور اس کی قانونی ٹیم سے کوئی بعید بھی نہیں کی جاسکتی۔ ان خیالات کا اظہار معروف قانون دان اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید قلب حسن، سابق وائس چئیرمین پاکستان بار کونسل امجد شاہ اور شعیب شاہین ایڈوکیٹ نے آن لائن خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سہر قلب حسن کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 6کے اس مقدمے میں وفاق کا کردار قابل مواخذہ رہا ہے۔ جس پر ان کی رائے کے مطابق ڈسپلنری ایکشن لیاجانا چاہیے کیونکہ ایک ہی پارٹی ایک ہی کیس میں مدعی اور مدعا علیہ دونوں کردار کیسے نبھا سکتی ہے۔ مجوزہ معاملے میں ان چبمبر سماعت کی اجازت مل سکتی تھی جیسے کہ ایک دور میں بے نظیر کو ملی۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ وفاق بطور فریق سپریم کورٹ سے رجوع کرسکتا۔ سپریم کورٹ اگر کسی موقع پر لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ موخر کردے تو وفاق اگلے مرحلے میں اعلی عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔ سابق وائس چئیرمین پاکستان بار کونسل نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام حالات میں جب ایک عدالت نے پٹیشنر کے حق میں فیصلہ سنادیا تو پٹیشنر اعلیٰ عدالت سے رجوع نہیں کر سکتا۔ وفاق اگر لاہور ہائیکورٹ جانے سے پہلے اگر سپریم کورٹ سے رجوع کرتا تو بہتر تھا۔ لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرکے انہوں نے خود معزز عدالت کے وقار پر سوال اٹھادئیے ہیں۔

موضوعات:



کالم



پاور آف ٹنگ


نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…