جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

جب ملک میں کمی تھی تو آٹا ملک سے باہر کیوں بھیجا گیا؟حکمران 2020کو بہتری جبکہ معاشی ماہرین معاشی تباہی کا سال قرار دے رہے ہیں، شہباز شریف نے دھماکہ خیز مطالبہ کر دیا

datetime 19  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آٹے کے بحران پر فوراً انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ تحقیقات کی جائیں کہ کس کے حکم پر آٹا بیرون ملک بھجوایا گیا؟جب ملک میں کمی تھی تو گندم اورآٹا ملک سے باہر کیوں بھیجا گیا؟،

قوم کو بتایاجائے کہ کس کے حکم پر اور کس قیمت پر گندم اورآٹا برآمد ہوا؟،قوم کو معلوم ہونا چاہئے کہ ملک وقوم کا نقصان کرکے کس نے فائدہ اٹھایا؟ سولہ ماہ میں گندم کے ذخائر کہاں گئے؟ ذخائر کم تھے تو برآمد کرنے کا فیصلہ کیوں ہوا؟یہ عوام کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے جس کے کردار سامنے لانا ہوں گے۔ا نہوں نے کہاکہ 16ماہ میں ہر چیز کے تباہ ہونے کی وجوہات کا پتہ لگانا ہوگا۔صورتحال کی تنزلی کا یہی عالم رہا تو تین ماہ بعد کا سوچ کر خوف آرہا ہے،ہر شعبے کی تنزلی کو بریک نہ لگی تو چند ماہ بعدحالات ٹھیک کرنے کے لئے کسی معجزہ کی ضرورت ہوگی۔حکمران 2020کو بہتری جبکہ معاشی ماہرین معاشی تباہی کا سال قرار دے رہے ہیں۔قوم کی چیخیں نکلوانے کے باوجود مزید اربوں روپے کے مزید ٹیکس کی بازگشت قیامت در قیامت ہے۔مزید ٹیکس لگانے سے معیشت کی رہی سہی سانس بھی بند ہوجائے گی۔ملک میں اصلاحات کے نام پر حماقتوں کو بازار گرم ہے،اس افراتفری میں چند موقع پرستوں کے وارے نیارے ہوگئے ہیں،اگر عمران صاحب لاعلم ہیں تو نالائق اور اگر ان کی مرضی سے ہورہا ہے تو پھر وہ کرپٹ عناصر کے سرغنہ ہیں۔معاشی ماہرین کے تجزیات درست ہیں توآنے والا وقت قوم کی چیخوں کوآسمان پر پہنچادے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…