رسالپور (این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ایم ایل ون منصوبے کی تکمیل سے ریلوے کے شعبے میں مثالی انقلاب آئے گا، وزیراعظم نے ریلوے کے تمام ملازمین کے بنیادی پے سکیل کی اپ گریڈیشن کی منظوری دیدی ہے، جون 2020سے ریلوے ملازمین کے سکیل بڑھ جائیں گے، عدالت عالیہ سے حکم امتناہی ختم ہوتے ہی تمام عارضی ملازمین کو مستقل اور رکا ہوا بھرتی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
وہ پاکستان لوکوموٹیوفیکٹری رسالپور میں 5 انجن مرمت کے بعد ریلوے کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ ایم ڈی پاکستان لوکوٹیو فیکٹری سمیت پاکستان ریلوے کے دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایم ایل ون کے پہلے مرحلے میں پشاور سے نوشہرہ ترجیحی بنیادوں پر 180کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کا ٹریک بچھے گا،180کوچز بنانی ہے، ریلوے اس ملک کو آگے لے جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ 70سال کے دوران ہر حکومت نے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر پر توجہ دی اور اربوں روپے کے فنڈز استعمال کیے لیکن کسی حکومت نے ریلوے کی ترقی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا اسی وجہ سے آج ریلوے کی یہ صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کی ابتداء پر نظر ڈورائیں تو پتہ چلتا ہے کہ سی پیک صرف ریلوے کے لئے محدود تھا،14سال پہلے چین کے ساتھ ریلوے کی ترقی کے لئے ایم ایل ون منصوبے پر دستخط کیے گئے تھے اور آج یہ منصوبہ وہیں پر تھا جہاں چھوڑ کر گئے تھے لیکن وزیراعظم عمران خان کی دلچسپی سے چین کے تعاون سے ایم ایل ون منصوبہ مکمل کیا جائے گا اسے پشاور سے لاہور اور کراچی تک کا سفربہت کم ہوجائے گا اور ایک بہترین ٹریک پر تیز رفتار ٹرین چلنے سے پوری ریلوے ترقی کی منازل طے کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کام نیک نیتی سے کریں تو اللہ تعالی بھی آسانیاں پیدا کردیتا ہے،حضورﷺ نے کسی مسافر کی راہ سے کانٹا اٹھانے پر جنت کی نوید سنائی ہے،
پاکستان لوکوموٹو سمیت پاکستان ریلوے کے تمام ملازمین ملک بھر میں یومیہ لاکھوں سفر کرنے والے مسافروں کے لئے آسانیاں پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کے ملازمین کی محنت اور لگن سے ایک سال کے دوران ایک کروڑ اضافی مسافروں کو ٹرین پر لا کر 8 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل کی ہے۔ وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا کہ دنیا بھر میں ریلوے کے شعبے میں صرف مال گاڑیوں سے منافع حاصل کیا جاتا ہے لیکن پاکستان واحد ملک ہے جو مسافر ٹرینوں سے آمدن حاصل کر رہا ہے،
گذشتہ سال پاکستان ریلوے نے مال گاڑیوں کے حوالے سے بھی اپنا ہدف حاصل کیا ہے یہ کامیابیاں ٹیم ورک کے طور پر حاصل کیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے شکرگذار ہیں جنہوں نے میری درخواست پر پاکستان ریلوے کے تمام ملازمین کا ایک سکیل بڑھانے کی منظوری دیدی ہے اس پر عمل درآمد کے لئے کوششیں تیز کیں جائیں گی رواں سال جون میں سکیل بڑھ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے تین ماہ کے دوران ریلوے ملازمین بڑی تعداد اپنی مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد ریٹائرڈ ہوجائیں گے
اس سمیت تمام خالی ہونی والی آسامیوں پر تین ماہ میں بھرتی کا عمل مکمل کیا جائے گا اس بھرتی میں 20 فیصد ریلوے ملازمین جبکہ شہداء،یتیموں، اقلیتوں سمیت تمام مختص کوٹوں پر عمل درآمد بھی یقینی بنایا جائے گا۔ وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا کہ 14جنوری 2020کو ریلوے کے تمام ٹی ایل اے ملازمین کو مستقل کرنا چاہتے تھے لیکن عدالت سے جاری حکم امتناہی کی وجہ سے ایسا نہیں کرسکے جیسے ہی عدالت سے حکم امتناہی ختم ہوگا تمام ٹی ایل اے ملازمین کو مستقل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منہگائی، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے مزدور طبقے کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے ریلوے کے مزدورں کا سکیل بڑھانے کی بات کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک کا اقتدار سنبھالا تو ملکی کی معاشی صورتحال،اداروں کی پوزیشن، ڈالر کی قیمت اور روپے کی قدر ساری دنیا کے سامنے تھی،15ماہ میں دن رات محنت کرنے کے بعد آج پاکستان معاشی طور پر مستحکم اور روپے کی قدر بتدریج بہتر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ 200کوچز کی تیاری بھی رسالپور فیکٹری میں ہوں اس کے لئے فیکٹری ملازمین کی دلچسپی اور مزید محنت درکار ہے۔انہوں نے کہاکہ اتحادیوں کے ایک دو ماہ ناراض ہونے کے ہیں۔عمران خان کی حکومت رہے گی، ایم کیو ایم وزارت چھوڑی ہے حکومت کا ساتھ نہیں، اتحادیوں کی ناراضگی سے کچھ نہیں ہوگا، 69 لوکوموٹو انجن 20سال سے خراب کھڑے ہیں کسی نے توجہ نہیں دی، مزید انجن ٹھیک کئے جائیں گے۔پرانے انجنوں کی بحالی کے ساتھ رسالپور ریلوے فیکٹری میں 180مسافر کوچز بھی بنائیں گے، لوکو موٹو فیکٹری کے لیے خالی 155آسامیوں پرنئی بھرتی کی جائے گی۔