بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

جاوید لطیف کے 4 ارب کے اثاثوں کا ریکارڈ اکٹھا، زیادہ تر اثاثےکن کے نام پربنوائے؟ن لیگی رہنما کی چالاکیاں سامنے آگئیں

datetime 14  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) نیب نے لیگی رہنما جاوید لطیف اور ان کی فیملی کے 3 سے 4 ارب روپے کے اثاثہ جات کا ریکارڈ اکٹھا کر لیا۔ جاوید لطیف نے زیادہ تر اثاثے بھائیوں اور والدہ کے نام پر بنائے۔ذرائع کے مطابق جاوید لطیف کے والد 90 کی دہائی میں بینک سے بطور اسسٹنٹ منیجر ریٹائر ہوئے اور ان کے اثاثے چند لاکھ سے زائد نہیں تھے۔

مگر جاوید لطیف کے سیاست میں آنے کے بعد ان کے اثاثوں میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا جس میں فلور ملز، پٹرول اور سی این جی پمپس اور زرعی رقبہ شامل ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا شیخوپورہ میں جتنی متنازعہ جائیداد ہے اس کے پیچھے اس فیملی کا کوئی نہ کوئی شخص موجود ہوتا ہے۔نیب ذرائع کا کہنا تھا زیادہ تر اثاثے جاوید لطیف کی والدہ، ان کے بھائیوں کے نام پر ہیں جن کی مالیت 3 سے 4 ارب روپے ہے۔ اس ضمن میں نیب کے پاس ریکارڈ پہنچنا شروع ہو گیا ہے جس کی تصدیق کا سلسلہ جاری ہے اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ جاوید لطیف فیملی کے موجودہ اثاثہ جات قانونی طور پر جائز نہیں تو پھر جاوید لطیف کی مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا۔ اس ضمن میں جاوید لطیف کا کہنا تھا ان کے جو اثاثے سال 2000 میں تھے وہی اب ہیں اب اگر ان کی قیمت اربوں میں پہنچ جائے تو کیا کر سکتے ہیں۔دریں اثنا لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سال 2 ہزار میں جو اثاثہ جات تھے وہی اب بھی ہیں۔ وہ گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ اثاثوں کے حوالے سے سال 2000 میں بھی پوچھ گچھ ہوئی تھی اور اب پھر یہ تحقیقات کی جا رہی ہیں، جو اثاثے اس وقت تھے ابھی بھی وہی ہیں۔

تحقیقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ نیب کا نیا آرڈیننس آ چکا ہے، نیب نے مجھے کیوں بلایا ہے۔جاوید لطیف نے تحقیقاتی ٹیم کو یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ سے آرڈر لے کر آیا ہوں مجھے گرفتار کرنے سے 10 دن قبل پیشگی اطلاع دی جائے۔ ذرائع کے مطابق جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نہ میرے پاس اپنے اثاثوں کی اس وقت تفصیلات ہیں اور نہ بھائیوں اور خاند ان کی، ایک ماہ کا وقت دیں پھر سوچ کر بتاؤں گا کہ نیب میں آنا ہے یا نہیں آنا۔

موضوعات:



کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…