لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر، رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ سکون قبر میں ملتا ہے، تو کیا وہ سکون کے لیے پوری قوم کو قبر میں لٹانا چاہتے ہیں،حکومت کو چاہیے کہ نواز شریف کے اسٹامپ پیپر کا تعویز بناکر گلے میں ڈال لے تاکہ سکون رہے۔
ن لیگ ووٹ کو عزت دو کے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹی، ان ہاؤس تبدیلی الیکشن کے ذریعے آنی چاہئے،اتفاقِ رائے سے نیا وزیراعظم آنا چاہئے۔لاہور میں مسلم لیگ ن پنجاب کے اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد پریس کانفرنسکرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس صرف ایک ہی پالیسی ہے جو انتقام کی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ایل این حکومتی انتقامی کارروائیوں کی پر زور مذمت کرتی ہے،حکومت کیا کر رہی ہے سب کو معلوم ہے، انتقام کے باعث حکومت کو مشکلات پیش آ رہی ہیں، ہم ووٹ کو عزت دو اور سویلین بالادستی کے نعروں کے ساتھ کھڑے ہیں، ڈویژنل سطح پر تنظیم سازی مکمل کرلی۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جھوٹے مقدمہ بنایا گیا، الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے، ثابت ہو گیا ہے کہ حق کی فتح ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کیا کر رہی ہے سب کو معلوم ہے، ان ہاؤس تبدیلی الیکشن کے ذریعے آنی چاہئے، شہباز شریف کا کڑا احتساب ہو رہا ہے، موجوہ حکومت کو کل 5 ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے، متفقہ وزیرِ اعظم آئے، جس کے بعد الیکٹورل ریفارمز لائی جائیں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپنے کیس کے حقائق کو سامنے رکھا، نواز شریف واپس آئیں گے اور اپنے بیانیے کو آگے بڑھائیں گے، مریم نواز بیمار والد کی تیماداری کے لیے بیرونِ ملک جانا چاہتی ہیں، مریم نواز ملک سے باہر گئیں تو وہ 6 ہفتوں میں واپس آجائیں گی۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ہوئی جس پر مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے حمایت کی،
مولانا فضل الرحمن نے بھی مدتِ ملازمت معاملے کی حمایت کی۔رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت پر کسی کو اعتراض نہیں، البتہ طریقہ کار پر اعتراض ہے،قومی ادارے کو سیاست زدہ نہ کرنے کے لیے توسیع کی حمایت کا فیصلہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا کہا لیکن آج ووٹ کہہ رہا ہے مجھے عزت دو، حکومتی اتحادیوں کی عجیب صورتِ حال ہے،ن لیگ ووٹ کو عزت دو کے بیانیے سے پیچھے نہیں ہٹی۔نوازشریف صحتیاب ہونے کے بعد واپس آکراپنے بیانیے اورپارٹی کو آگے بڑھائیں گے، حکومت 300سے شروع ہوکرتین ہزار ارب تک پہنچ گئی تھی کہ نواز شریف نے اتنے لوٹ لیے ہیں، کہتے تھے نوازشریف سے پیسے لئے بغیر نہیں جانے دیں گے،
انہیں شرم آنی چاہئے کہ وفاقی کابینہ نے کہا کہ ساڑھے 7 ارب کی صرف ضمانت دے دیں لیکن نوازشریف نے بیماری کی حالت میں بھی کہا کہ شورٹی نہیں دوں گا، پھر ہم عدالت گئے جس نے یہ معاملہ ختم کرایا، اب صرف وہ 50 روپے کے اسٹامپ پیپر پر تحریر کرکے گئے ہیں کہ علاج کیلئے جارہا ہوں، جس کے بعد واپس آؤں گا، اب حکومت کو چاہیے کہ اسٹامپ پیپر کی مصدقہ نقل لے کر اس کا تعویز بناکر گلے میں ڈال لیں تاکہ ان کو سکون رہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اتفاقِ رائے سے نیا وزیرِ اعظم آنا چاہیے، ان لوگوں کو فارغ کیا جائے اور نئے لوگ لائے جائیں۔ انہوں نے وزیرِ اعظم عمران خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ سکون قبر میں ملتا ہے، تو کیا وہ سکون کے لیے پوری قوم کو قبر میں لٹانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے پارٹی عہدے سے استعفی نہیں دیا وہ پارٹی کی عہدیدار ہیں اور جب ضرورت پڑے گی تو وہ میدان عمل میں ضرور نکلیں گی۔