منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

حکومت نے فوری اقدامات نہ کئے تو لڑاکا طیاروں کیلئے فیول موجود نہیں ہوگا، وزارت توانائی کی غفلت کے باعث افسوسناک صورتحال پیدا ہو گئی

datetime 6  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت توانائی کی غفلت کے باعث پانچ مقامی ریفائنریاں بندش کے قریب پہنچ گئی ہیں، حکومت نے فوری اقدامات نہ لیئے توپاکستان ائیرفورس کے لڑاکا طیارے اڑانے کیلئے فیول موجود نہیں ہوگا جبکہ کمیٹی اجلاس میں بلوچستان کے سینٹرزنے وزیرتوانائی کے رویہ پرشدید احتجاج کیا،سینیٹرسرفراز بگٹی نے سوئی میں گیس کی عدم فراہمی پر بندوق اٹھانے کی دھمکی دیدی۔

پیر کو کمیٹی کا اجلاس سینٹرمحسن عزیزکی زیرصدارت ہوا کمیٹی کواٹک ریفائنری کے چیف ایگزیکٹو عادل خٹک نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے فرننس آئل کی پاور پلانٹس میں بندش سے ملک میں پانچ ریفانری نے گذشتہ سال تیئس ارب روپے کا نقصان کیا ہے،مشیرپٹرولیم ندیم بابر کوایک ماہ قبل معاملے کے حل کیلئے تجاویزدیں تاہم حکومت کی طرف سے کوئی اقدامات نہیں لئے گئے۔سینٹرنعمان وزیر نے پوچھا کہ ریفانیریاں بند ہوگئی تو ائیرفورس کوجیٹ فیول کہاں سے ملے گا جس میں عادل خٹک نے کہا کہ ائیرفورس کی تمام ضروریات مقامی ریفائنریاں پورا کرتی ہیں 1971کی جنگ میں بھی بھارت نے پاکستان کی بندرگاہوں کا محاصرہ کرلیا تھا اب بھی کشیدگی ہے مقامی ریفائیریاں بندہوگئی توائیرفورس کیلئے جیٹ فیول درآمد کرنا پڑیگا، کمیٹی نے اس پرشدید تشویش کا اظہار کیاسیکرٹری پٹرولیم نے کمیٹی کویقین دھانی کروائی کہ معاملہ کودو دن کے اندرحل کیا جائیگا اجلاس میں بلوچستان میں ایل پی جی ائیر مکس پلانٹس لگانے پر غور کیا گیا۔سینٹر محسن عزیز نے کہا کہ سوئی سدرن نے پلانٹ لگانے کیلئے بہت تاخیر کر دی ہے وزیر توانائی عمر ایوب کا موقف تھا کہ ان پلانٹس لگانے کیلئے لاگت حکومت کو برداشت کرنا ہے جبکہ بعد کی سبسڈی کون برداشت کریگا اس کا طریقہ کارابھی طے ہونا ہے سینٹر یوسف بادینی نے کہا کہ گیس بلوچستان سے نکلتی ہے تو گیس سسٹم کا حصہ کیوں نہیں ہے۔سینٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ ہمارے لیے لاگت اور قیمت کی بات کی جا رہی ہے

اس کے بعد بلوچستان کے تمام سینٹرز نے وزیر توانائی کے موقف پر کمیٹی اجلاس سے واک آؤٹ کردیا چیئرمین کمیٹی اجلاس سے اٹھ کربلوچستان کے سینٹرز کو منا کر دوبارہ اجلاس میں لائے۔سینیٹر سرفراز بگٹی نے سوئی میں گیس کی عدم فراہمی پرشدید احتجاج کیا۔انھوں نے کہا کہ سوئی میں آج بھی لکڑیاں جلا رہی ہیں ہم نے تمام زندگی وفاق کی بات کی مگر ان حالات میں دل کرتا ہے کہ پہاڑ پر چلا جاؤں بالاچ مری نے قبر سے ثابت کیا کہ اس کا موقف درست تھا سوئی سدرن حکام کا موقف تھا کہ سوئی میں حفاظتی نکاتی نظر سے رات دس بجے گیس بند کر دی جاتی ہے چیرمین کمیٹی سینٹر محسن عزیز نے ہدایت کہ کہ سوئی کے تمام علاقوں کوگیس فراہم کی جائے اورگیس لوڈشیڈنگ کودودن میں ختم کردیئے۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…