بدھ‬‮ ، 19 مارچ‬‮ 2025 

حکومت نے فوری اقدامات نہ کئے تو لڑاکا طیاروں کیلئے فیول موجود نہیں ہوگا، وزارت توانائی کی غفلت کے باعث افسوسناک صورتحال پیدا ہو گئی

datetime 6  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی پٹرولیم کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت توانائی کی غفلت کے باعث پانچ مقامی ریفائنریاں بندش کے قریب پہنچ گئی ہیں، حکومت نے فوری اقدامات نہ لیئے توپاکستان ائیرفورس کے لڑاکا طیارے اڑانے کیلئے فیول موجود نہیں ہوگا جبکہ کمیٹی اجلاس میں بلوچستان کے سینٹرزنے وزیرتوانائی کے رویہ پرشدید احتجاج کیا،سینیٹرسرفراز بگٹی نے سوئی میں گیس کی عدم فراہمی پر بندوق اٹھانے کی دھمکی دیدی۔

پیر کو کمیٹی کا اجلاس سینٹرمحسن عزیزکی زیرصدارت ہوا کمیٹی کواٹک ریفائنری کے چیف ایگزیکٹو عادل خٹک نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے فرننس آئل کی پاور پلانٹس میں بندش سے ملک میں پانچ ریفانری نے گذشتہ سال تیئس ارب روپے کا نقصان کیا ہے،مشیرپٹرولیم ندیم بابر کوایک ماہ قبل معاملے کے حل کیلئے تجاویزدیں تاہم حکومت کی طرف سے کوئی اقدامات نہیں لئے گئے۔سینٹرنعمان وزیر نے پوچھا کہ ریفانیریاں بند ہوگئی تو ائیرفورس کوجیٹ فیول کہاں سے ملے گا جس میں عادل خٹک نے کہا کہ ائیرفورس کی تمام ضروریات مقامی ریفائنریاں پورا کرتی ہیں 1971کی جنگ میں بھی بھارت نے پاکستان کی بندرگاہوں کا محاصرہ کرلیا تھا اب بھی کشیدگی ہے مقامی ریفائیریاں بندہوگئی توائیرفورس کیلئے جیٹ فیول درآمد کرنا پڑیگا، کمیٹی نے اس پرشدید تشویش کا اظہار کیاسیکرٹری پٹرولیم نے کمیٹی کویقین دھانی کروائی کہ معاملہ کودو دن کے اندرحل کیا جائیگا اجلاس میں بلوچستان میں ایل پی جی ائیر مکس پلانٹس لگانے پر غور کیا گیا۔سینٹر محسن عزیز نے کہا کہ سوئی سدرن نے پلانٹ لگانے کیلئے بہت تاخیر کر دی ہے وزیر توانائی عمر ایوب کا موقف تھا کہ ان پلانٹس لگانے کیلئے لاگت حکومت کو برداشت کرنا ہے جبکہ بعد کی سبسڈی کون برداشت کریگا اس کا طریقہ کارابھی طے ہونا ہے سینٹر یوسف بادینی نے کہا کہ گیس بلوچستان سے نکلتی ہے تو گیس سسٹم کا حصہ کیوں نہیں ہے۔سینٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ ہمارے لیے لاگت اور قیمت کی بات کی جا رہی ہے

اس کے بعد بلوچستان کے تمام سینٹرز نے وزیر توانائی کے موقف پر کمیٹی اجلاس سے واک آؤٹ کردیا چیئرمین کمیٹی اجلاس سے اٹھ کربلوچستان کے سینٹرز کو منا کر دوبارہ اجلاس میں لائے۔سینیٹر سرفراز بگٹی نے سوئی میں گیس کی عدم فراہمی پرشدید احتجاج کیا۔انھوں نے کہا کہ سوئی میں آج بھی لکڑیاں جلا رہی ہیں ہم نے تمام زندگی وفاق کی بات کی مگر ان حالات میں دل کرتا ہے کہ پہاڑ پر چلا جاؤں بالاچ مری نے قبر سے ثابت کیا کہ اس کا موقف درست تھا سوئی سدرن حکام کا موقف تھا کہ سوئی میں حفاظتی نکاتی نظر سے رات دس بجے گیس بند کر دی جاتی ہے چیرمین کمیٹی سینٹر محسن عزیز نے ہدایت کہ کہ سوئی کے تمام علاقوں کوگیس فراہم کی جائے اورگیس لوڈشیڈنگ کودودن میں ختم کردیئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…