اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں پر کچھ نہیں نکلا تو ہیروئین کا کیس ڈال دیا، اب ہیروئن کا کیس ناکام ہورہا ہے تو دوبارہ اثاثوں پر جارہے ہیں، اس انتقام کا انجام بھی ماضی کے سیاسی انتقاموں جیسا ہوگا۔ پیر کو پارلیمنٹ کے باہر رانا ثناء اللہ سے صحافی نے سوال کیاکہ ایک مؤقف ہے آرمی چیف کی توسیع پر ووٹنگ کی وجہ سے آپ کو ضمانت ملی؟
جس پر رانا ثناء اللہ نے جواب دیاکہ اگر ضمانت آرمی چیف کی توسیع پر ملنی ہوتی تو توسیع تو اگست میں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ مجھے پھر چار پانچ ماہ جیل میں کیوں رکھا؟ انہوں نے کہاکہ جب ریاست گوداموں سے منشیات نکال کر شہریوں پر ڈالنے لگے تو ریاست اور شہریوں کا کیا تعلق رہ جاتا ہے۔ صحافی نے سوال کیاکہ آپ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس بھی تیار کیا جارہا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہاکہ آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس پہلے تیار کیا جارہا تھا، آمدن سے زائد اثاثوں پر کچھ نہیں نکلا تو ہیروئین کا کیس ڈال دیا۔ انہوں نے کہاکہ اب ہیروئین کا کیس ناکام ہورہا ہے تو دوبارہ اثاثوں پر جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ کھلا سیاسی انتقام ہے، اس انتقام کا انجام بھی ماضی کے سیاسی انتقاموں جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ساٹھ سال پہلے بھینس چوری کا کیس بنا وہ سیاست کے ماتھے پرکالک ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ایسے ہی سیاسی انتقام لیا جاتا رہے تو پارلیمنٹ کی کوئی عزت نہیں رہ جاتی۔انہوں نے کہاکہ ایسی پارلیمنٹ میں آزاد جمہوری دور کی بات نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ آرمی ایکٹ پہلے ہی پارلیمانی روایات کے مطابق پاس کرایا جاتا،حکومت نے ایک بار پھر نا اہلی کا ثبوت دیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت ایک ہی دن میں ایکٹ پاس کرانا چاہتی تھی، یہ ساری شرمندگی حکومت کی نااہلی اور نالائقی کی وجہ سے ہوئی ہے،یا یہ کوئی چھپا ہوا ایجنڈہ ہے اور جان بوجھ کر ایسا کیا جا رہا ہے۔