قائدآباد (آن لائن) نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم پروگرام 95 فیصد سے زائد خوش نصیبوں نے ڈاؤن پے منٹ نہیں جمع کروائی، ایک سروے میں قرعہ اندازی میں کامیاب ہونے والے شہریوں، سید شرافت حسین شاہ کاظمی، دانیال، گل اکبر، اور مولا داد اعوان نے بتایا کہ 27 نومبر کو نیا پاکستان ہاؤسنگ کی قرعہ اندازی میں 790 افراد کامیاب ہوئے اور 822 شہریوں نے درخواستیں دی تھیں،
جن کو 20 دن کے اندر ڈاؤن پے منٹ 10 فیصد جو کم از کم 1,67,000/- روپے سے لیکر 2,50,000/- تک ہے اور 24 اقساط ہیں۔ ہر ماہ قسط ادا کرنی ہے جو کہ غریب اور متوسط طبقہ کے لیے ناممکن ہے،شہریوں محمد حیات، غلام حسین، اور نصرت بیگم نے بتایا کہ زیادہ ڈاؤن پے منٹ اور قسط کی وجہ سے ابھی تک 822 میں سے 30 سے 35 افراد نے 5% سے بھی کم ڈاؤن پے منٹ جمع کروا سکیں ہیں۔ شہریوں محمد فاروق، محمد طارق اور محمد فیاض و دیگر نے کہا کہ پنجاب حکومت 50 لاکھ گھروں کا وعدہ پورا کرکے صرف مستحقین اور بے گھر افراد کو چھت مہیا کرنا چاہتی ہے۔ تو غریب افراد کی آمدنی کو مد نظر رکھ کرپالیسی بنائی جائے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی پلان کو دیکھ کر 90% غریب اور مستحقین نے حصہ ہی نہیں لیا چونکہ نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کے لیے لی جانے والی درخواستوں کی کئی بار تاریخ بڑھانے کے باوجود غریب اور متوسط طبقہ کے لیے حکومت مناسب پالیسی نہ بنا سکی اور اب کامیاب مستحقین ڈاؤن پے منٹ جمع کروانے اور قسط کی طاقت نہیں رکھتے، شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان اور صوبائی وزیر ہاؤسنگ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاؤن پے منٹ ختم کی جائے اور آسان اقساط بنائی جائیں اور اس کا دورانیہ 2 سال سے بڑھا کر 10 سال کی جائے۔ شہناز اختر، حنا مقصود، رابعہ رحیم و دیگر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں متوسط طبقہ بے گھر
افراد کو چھت مہیا کرنے کے لیے 3 مرلہ کے پلاٹس مفت اور 5 5 مرلہ کے 2 مرتبہ قرعہ اندازی کے ذریعے مناسب قیمت اور آسان اقساط پر دیے، جن سے غرباء لوگ مستفید ہو سکے، مگر تحریک انصاف کی حکومت نے بھاری قیمت پر پلاٹس کی فراہمی کر کے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے ساتھ بھی سوتیلی ماں جیسا سلوک کا برتاؤ کیا جو کہ غریب افراد کے ساتھ سراسر نا انصافی اور زیادتی پر مبنی ہے۔ فی الفور نوٹس لیا جائے اور ازالہ کیا جائے۔