چترال (این این آئی) چترال بھر میں گذشتہ رات بھی برفباری کا سلسلہ جاری رہا۔ سب سے زیادہ برفباری لواری ٹنل ایریا میں ہوئی، جہاں تقریبا دو فٹ برف پڑی۔ جس کی صفائی کا کام جاری ہے۔ برف کی زیادتی کی وجہ سے گاڑیوں کو لواری ٹنل تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا اور سینکڑوں گاڑیاں لواری ٹنل کے دونوں طرف پھنس گئیں جبکہ ڈرائیوروں کو ٹائروں پر سنو چین کے بغیر سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
گذشتہ رات سے برفباری کے نتیجے میں لواری ٹنل ایریے میں گاڑیوں کو کراس کرتے ہوئے پھسلن کا سامنا کرنا پڑ ا کیونکہ روڈ پر سے جو برف ہٹائی گئی ہے وہ دو گاڑیوں کے کراس کرنے کیلئے ناکافی ہے۔ اس لئے ایک دوسرے کو راستہ دینے کیلئے گاڑیوں کو اکثر مقامات پر برف میں سے گذرنا پڑتاہے۔ اور پھسلن کی وجہ سے وہ برف میں پھنس کر رہ جاتی ہیں۔ اس لئے اس روٹ پر چلنے والے مسافر گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے مطالبہ کیا ہے کہ روڈ پرسے برف صحیح معنوں میں ہٹائی جائے تاکہ دو گاڑیاں ایک دوسرے کو کراس کر سکیں۔ حالیہ برفباری میں شیشی کوہ میں ایک فٹ مڈکلشٹ میں 14 انچ برف پڑی ہے۔ بگوشٹ اور گبور میں ایک فٹ، بمبوریت شیخاندہ میں 8انچ، گولین 5انچ،تورکہو موڑکہو خاص گرم چشمہ اور بونی میں 4انچ بتائی جاتی ہے۔ تاہم چترال لوئر اور چترال اپر انتظامیہ کے مطابق کہیں سے بھی روڈ بلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ برفباری کے باعث چترال بھر میں ٹریفک محدود رہی۔ جس کے باعث ملازمین کو دفاتر تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری طرف برفباری سے سرد اور یخ بستہ ہواوں نے سردی کو ناقابل برداشت بنا دیا ہے۔ اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ برفباری سے جلانے کی لکڑی کو بھی پر لگ گئے۔ جبکہ گیس کی قیمت میں حکومتی اضافے اور ناقابل برداشت بجلی بلوں کی وجہ سے غریب لوگ بغیر ایندھن کے کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے اشیا خوردونوش مہنگی کرکے صرف نوالہ نہیں چھینا۔ بلکہ ایندھن مہنگی کرکے لوگوں کواس آزمائش میں ڈال دیا ہے۔ کہ کب تک یہ لوگ بغیر لکڑی، گیس، بجلی یخ بستہ ہواوں اور موت کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔