فیصل آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے پنجاب پولیس کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے کسی ضلع میں کوئی ڈاکو اور مافیا نظر نہ آئے،ہمارے ہاں ہر تقریب میں انگریزی میں خطاب کیا جاتا ہے، اسمبلی میں بھی انگریزی میں تقریر کردی گئی ہے، ہمیں اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہے، یہ ہماری غلامی ذہنیت ہے،انگریزی کو ہمیں اعلیٰ تعلیم کے لیے استعمال کرنا چاہیے، ملک کے خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیز) چینی صنعتوں کو پاکستان منتقل کرنے کا ماحول فراہم کریگا۔
علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میرا پاکستان کے لیے وڑن ہے کہ یہ وہ ریاست بنے جس کی ترجیح اپنے کمزور طبقے کو اوپر لانا ہو، جس طرح مدینے کی ریاست تھی۔انہوں نے کہا کہ ریاست کے اندر رحم اور انصاف سے ہی انسان اور جانوروں کا فرق واضح ہوتا ہے، انسانی معاشرہ کمزور طبقے کو تحفظ دیتا ہے جبکہ جانوروں کے معاشرے میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والی بات ہوتی ہے۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ہر تقریب میں انگریزی میں خطاب کیا جاتا ہے، یہاں تک کہ پاکستان کی اسمبلی میں بھی انگریزی میں تقریر کردی گئی، ہمیں اپنی ذہنیت کو تبدیل کرنا ہے، یہ ہماری غلامی ذہنیت ہے۔انہوں نے کہا کہ انگریزی کو ہمیں اعلیٰ تعلیم کے لیے استعمال کرنا چاہیے، اس کے لیے یہ ضروری ہے لیکن جو ہم کلاس کا فرق کرتے ہیں اس سے ہم ان غریب لوگوں کی توہین کرتے ہیں جنہیں انگریزی سمجھ نہیں آتی۔عمران خان نے کہا کہ مجھے پتہ ہے کہ قومی اسمبلی میں کتنے لوگ انگریزی سمجھتے ہیں اور کتنے نہیں لیکن پھر بھی انگریزی میں تقریر کی جارہی ہے، جسے انگریزی نہیں آتی اسے پڑھا لکھا نہیں سمجھتے۔صنعتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک، نوجوان اور مستقبل کے لیے ضروری ہوگیا ہے کہ یہاں صنعتوں کو بڑھائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں زراعت اور اس کی پیداوار کو بھی بڑھانا ہے، اس کے علاوہ سیاحت کو بھی فروغ دینا ہے کیونکہ اس سے ہم بہت آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین سے بہت زیادہ دلچسپی ہے کہ پاکستان میں، ہمیں اللہ نے بہت زبردست موقع دیا ہے، ایک تو چین سے ہماری پرانی دوستی ہے دوسرا وہ دنیا میں سب سے تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے جبکہ دنیا اس سے خوف زدہ ہے۔ عمران خان نے کہا کہ چین سے کئی صنعتیں یہاں آنا چاہتی ہیں لیکن ابھی تک ہم نے انہیں وہ ماحول فراہم نہیں کیا، جبھی یہ صنعتیں تھائی لینڈ اور ویتنام جارہی ہیں لیکن یہ خصوصی اقتصادی زونز وہ ماحول ہیں جو چین کی صنعتیں چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان زونز کا یہ فائدہ ہوگا کہ ہم انہیں موقع فراہم کریں گے
کیونکہ چین کے بہت سرمایہ کار پاکستان آنا چاہتے ہیں بلکہ ان کے وزیراعظم لی نے بھی واضح کہا تھا کہ آپ اگر ہمیں ماحول فراہم کریں گے تو ہم پاکستان کی طرف صنعتیں بھیجیں گے۔انہوں نے کہاکہ صرف یہی نہیں کہ وہ صرف پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں بلکہ وہ ٹینکالوجی منتقل کرکے ہماری پیداوار کو بڑھائیں گے جس سے ہمیں فائدہ ہوگا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نیب قانون میں اس لیے ترمیم کی کیونکہ بیوروکریٹس پر تلوار لٹک رہی تھی، نیب قانون کی وجہ سے سرکاری دفاتر میں فائلیں آگے نہیں چل رہی تھیں اور حکام دستخط کرتے ہوئے ڈرتے تھے،
نیب آرڈیننس لانیکامقصدبیوروکریٹس کوکھل کر کام کرنیکاموقع دیناہے۔وزیر اعظم عمران خان نے تقریب میں سامنے بیٹھے چیف سیکریٹری پنجاب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چیف سیکریٹری صاحب اب تو آپ کیافسران کے پاس کام نہ کرنیکا کوئی بہانہ نہیں ہوگا، امید ہے بیوروکریسی اب اچھا کام کریگی۔وزیراعظم نے تقریب میں موجود آئی جی پنجاب پولیس شعیب دستگیر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ آئی جی پنجاب کی ایک ماہ میں زبردست کارکردگی رہی، پرانے خوفناک جرائم پیشہ افراد اور قاتلوں کو جیلوں میں ڈالنے پر آپ کو مبارک باد دیتا ہوں،
پنجاب کے ہر شہر میں مافیا بیٹھا ہوتا ہے، پچھلے 30 سال میں رسہ گیروں، ڈاکوؤں اور خوفناک غنڈوں سے سیاست دان دوستیاں کرلیتے تھے اور ان کیذریعے ووٹ حاصل کرتے تھے، آئی جی صاحب مجھے آپ سے توقع ہے کہ دو تین ماہ میں پنجاب کے کسی ضلع میں کوئی ڈاکو، مافیا اور قاتل نظر نہ آئے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے فیصل آباد کے دورے کے دوران علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کا سنگ بنیاد رکھا تھا ساتھ ہی انہوں نے حکومت کے پناہ گاہ اقدام کے تحت فیصل آباد میں پہلے شیلٹر ہوم کا افتتاح بھی کردیا تھا۔فیصل آباد کے دورے کے دوران عمران خان کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر و دیگر موجود تھے۔وزیراعظم نے فیصل آباد کے دورے کے دوران علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ وہاں ایک پودا بھی لگایا۔
واضح رہے کہ یہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں معاشی سرگرمیاں فروغ دینے کا موقع ملے گا۔یہ انڈسٹریل سٹی پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت فیصل آباد ای اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اور منیجمنٹ کمپنی (ایف آئی ای ڈی ایم سی) کے خصوصی اقتصادی زون کا میگا پروجیکٹ ہے اس سے قبل وزیراعلیٰ نے فیصل آباد میں پہلی پناہ گاہ کا افتتاح کیا۔افتتاح کے موقع پر وزیراعظم نے پناہ گاہ میں حکومت کی جانب سے بے گھر اور بے سہارا افراد کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا، اس دوران انہوں نے شیلٹر ہوم میں کھانا بھی نوش کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرا اعلیٰ کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے صوبوں میں سرد موسم کے پیش نظر ہر متعلقہ شخص کو خوراک اور عارضی پناہ گاہ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔اسی حوالے سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر انہوں نے لکھا تھا کہ انتہائی سرد موسم کو دیکھتے ہوئے میں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور خیبرپختونخوا کو کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی شخص بغیر پناہ گاہ کے نہ ہو، ساتھ ہی ان کی انتظامیہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان لوگوں کے لیے عارضی پناہ گاہ اور خوراک کا انتظام کریں جو موجودہ پناہ گاہوں میں نہیں رہ سکتے۔