جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ درست اور عوامی جذبات کی حقیقی ترجمانی ہے، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

datetime 3  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (پ ر)پاکستان علماء کونسل نے اہم قومی و عالمی معاملات پر سیاسی و مذہبی جماعتوں کےدرمیان اتفاق رائے کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام بالخصوص مشرق وسطیٰ کے حالات ، بھارت کی جانب سے دی جانے والی دھمکیاں تقاضا کرتی ہیں کہ پاکستان کی تمام مذہبی و سیاسی قیادت مل بیٹھ کر باہمی اتفاق رائے سے مسائل کا حل تلاش کرے۔ملک کی مقتدر سیاسی جماعتوں کی

جانب سے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ درست اور عوامی جذبات کی حقیقی ترجمانی ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، مولانا اسد زکریا قاسمی ، مولانا عبدالکریم ندیم ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا محمد رفیق جامی ، مولانا محمد ایوب صفدر ، قاضی مطیع اللہ سعیدی ، مولانا اسد اللہ فاروق ،مولانا شفیع قاسمی ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا زبیر عابد ، مولانا نعمان حاشر ،مولانا حق نواز خالد، قاری عصمت اللہ معاویہ ، مولانا اسید الرحمٰن سعید ، مولانا عزیز اکبر قاسمی مولانااشفاق پتافی و دیگر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہی ۔ قائدین نے مزید کہا کہ اہم قومی و عالمی معاملات پر ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے وقت کا تقاضا ہے۔ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے معاملے پر پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں کا متفق ہونا قومی مفاد کے عین مطابق اور عوامی جذبات کی حقیقی ترجمانی ہے۔ پاکستان کے دشمنوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور یہ سویلین بالادستی ہی کی جانب اہم پیش رفت ہے قانون میں موجود سقم کو پارلیمنٹ کے ذریعے درست کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرحد اور خطے کی صورتحال کشیدہ ہے ، بھارتی آرمی چیف آزاد کشمیر پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، اس صورت میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو

قومی مفاد میں یکجہتی کا مظاہرہ ہی کرنا چاہیے تھا تاکہ افواج پاکستان کو تقویت ملے اور ان کا مورال بلند ہو۔پاکستان علماء کونسل ملک کی تمام پارلیمانی جماعتوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ وسیع تر ملکی اور قومی مفاد میں میثاق پاکستان کی طرف بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع قومی سلامتی کا مسئلہ ہے جس پر پوری قوم متحد و متفق ہے۔اس معاملے پر سیاسی جماعتوں نے

جس برد باری کا مظاہرہ وہ قابل تحسین ہے۔یہ معاملہ چونکہ قومی سلامتی اور قومی مفاد سے وابستہ ہے اور اس معاملے میں پاکستان کا آئین ملکی دفاع کی آئینہ ذمہ داری وزیراعظم کو تفویض کرتا ہے لہٰذا جس کی ذمہ داری ہے اختیار بھی اسی کے پاس ہونا چاہیے۔ پارلیمنٹ کے فیصلے سے دفاعی محاذ پر ملک کو مضبوط بنانے اور قومی مفاد کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کی

جانب سے آزاد کشمیر پر حملے کی دھمکی دیوانے کا خواب ہے جوکبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔ گزشتہ سال پاک فوج نے دشمن کو جو سبق سکھایا تھا لگتا ہے بھارتی آرمی چیف وہ بھول چکے ہیں، اگر انہیں وہ سبق یاد ہوتا تو کبھی ایسا بیان دینے کی حماقت نہ کرتے۔ پاکستان کے عوام اور فوج وطن کے چپے چپے کا دفاع کرنا خوب جانتی ہے، دشمن کسی بھول میں نہ رہے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…