اسلام آباد (آن لائن ) آزاد کشمیر میں سیاسی بھونچال کی آمد، ن لیگ کا مسلم کانفرنس میں ضم ہونے کے لئے لائحہ عمل طے کر لیا گیا۔ سردار عتیق خان اور فاروق حیدر مل بیٹھیں گے زرائع کے مطابق 18دسمبر کو آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کے بانی رہنماء چوہدری غلام عباس مرحوم کی برسی کے موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان اور سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان کے درمیان مستقبل کے حوالے سے مل کر چلنے کے لئے معاملات طے پا گئے ہیں
زرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ مسلم لیگ کو مسلم کانفرنس میں ضم کرنے کے بعد مسلم کانفرنس کی سربراہی سردار عتیق کے بجائے راجا فاروق حیدر کو منتقل کی جائے گی جبکہ سردار عتیق کو حکومت میں اہم عہدہ دیا جائے گا اس حوالے سے اہم اشارہ راجا فاروق حیدر نے چوہدری غلام عباس کی برسی کے موقع پر بھی دیا تھا۔ سردار عتیق کا مسلم کانفرنس کی تجدید نو 5 کے بعد سابق وزیر اعظم سردار سکندر حیات سمیت دیگر سیاسی حلقوں نے اس اقدام کو سراہا تھا۔اگست کے بعد آزاد کشمیر میں کئی طرح کی افواہیں گردش کر رہی تھیں جن کے مطابق آزاد کشمیر کو پاکستان کا صوبہ بنانے یا مختلف اضلاع کو مختلف علاقوں میں ضم کیا جانا تھا تاہم ذرائع نے بتایا ہے کہ ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھایا جائے گا بلکہ مسلم کانفرنس کی تجدید نو کے بعد آزاد کشمیر کو کئی معاملات میں خود اختیاری دی جائے گی ایسے حالات میں جہاں آزاد کشمیر کے اندر بیرسٹر کی قیادت میں پی ٹی آئی بظاہر اپنا لوہا نہ منگوا سکی اورابھی تک آزاد کشمیر میں اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہی ہے جبکہ پاکستان کے اندر پی ٹی آئی کی حکومت بھی موجود ہے ایسے میں آل جموں کشمیر مسلم کانفرنس کی تجدید نو آزاد کشمیر کی سیاست میں اہم موڑ ثابت ہو گی اور ایک مرتبہ پھر ریاستی جماعتوں کی اہمیت سامنے آْچکی ہے مسلم لیگ ن کا مسلم کانفرنس میں ضم ہو جانے کے بعد ریاستی سطح پر ایک ہی جماعت پیپلزپارٹی باقی رہ جائے گی یاد رہے مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے 2010 میں قیام کے دوران کئی لیگی رہنما اس حوالے سے نا خوش تھے اب جبکہ دونون جماعتیں مل کر کام کرنے کے لئے تیاری پکڑ رہی ہیں تو بہت سارے لیگی رہنماؤں میں اس حوالے سے خوشی کی لہر دوڑ جائے گی جبکہ سردار عتیق احمد خان کو ماضی اپنا کھویا ہوا مقام بھی واپس مل جائے گا۔