اسلام آباد ( آن لائن ) امریکہ ستر سالوں میں پاکستان کو امداد فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ پیغام میں کہا گیا ہے کہ امریکہ گزشتہ 70سالوں سے زائد عرصے کے دوران امریکہ نے پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ اشتراک کار کیا جس میں توانائی، کمزور طبقوں کے لیے صحت کی سہولیات، خواتین کو با اختیار بنانا،
تعلیم اور اساتذہ کی تربیت، قانون کی حکمرانی میں معاونت اور نجی شعبہ کی ترقی شامل ہیں۔ اس ہمہ جہت امریکی اعانت کونمایاں کرنے کی غرض سے سفارتخانہ ریاستہائے متحدہ امریکہ نے آج پارٹنرز فور پراسپیریٹی کے ہیش ٹیگ سے سوشل میڈیا پر ایک نئی مہم شروع کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت اگلے چھ ماہ کے دوران سفارتخانہ اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اورپروگراموں کو استعمال میں لاتے ہوئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان اشتراک کار کے بنیادی خدوخال کو نمایاں کرے گا۔امریکی سفار تخانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ سال کے دوران سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان میں جاری ترقیاتی کاموں کے بارے میں تشہیر کرے گا۔اس سلسلے میں امریکی ناظم الامور پال جونز نے کہا کہ 72سال سے امریکہ اور پاکستان اپنے اپنے لوگوں کی خوشحالی کے لیے اشتراک کار کیے ہوئے ہیں۔ چھ ماہ پر محیط یہ مہم ان تمام امور کو نمایاں کریگی جو دونوں ملکوں نے مل کر اب تک کیا ہے اور کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے دونوں ممالک کے د رمیان جاری اس قابل قدر اشتراک کار کے حوالے سے امریکہ کے مسلسل عزم کی عکاس ہے۔سفارت خانے نے کہا کہ 2018 ء میں امریکہ اور پاکستان نے دوطرفہ تجارت کا نیا ریکارڈ قائم کی ہے جس کا حجم 156.9ارب پاکستانی روپے ہے۔ نیز امریکہ پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔2011ء سے اب تک امریکی اعانت سے قومی گرڈ میں 5300 میگا واٹ کا اضافہ ہوا جس سے چار کروڑ بیس لاکھ پاکستانیوں کو، جو ملک کی کل آبادی کا 20 فیصد ہیں، بجلی فراہم کی گئی۔ امریکہ نے متعدد قومی ثقافتی اثاثوں ، جیسے لاہور میں مسجد وزیر خان، کراچی میں وارْن دیو ٹیمپل اور جہلم کے قلعہ روہتاس میں واقع حویلی مان سنگھ کی بحالی کے لیے اعانت فراہم کی۔ 9.7 ملین سے زیادہ خواتین اور بچے امریکی پروگراموں کی وساطت سے طبی اور تولیدی صحت کی سہولیات سے مستفید ہوئے۔امریکی حکومت نے 41000 کسانوں کو چاروں صوبوں میں پچاس مقامات پر پانی کے بہتر انتظام و انصرام کی تربیت فراہم کی۔