لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ نگار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ یہ آصف علی زرداری کی بچوں والی باتیںہیں کہ 2020ء میں مڈٹرم الیکشن ہونگے اور بلاول اگلے وزیراعظم ہونگے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بیان یا تو خود فریبی یا دوسروں کو دھوکہ دینے کی
کوشش ہے یا پھر ورکرز کا مورال بلند کرنے کی ایک کوشش کی گئی ہے ۔ ابھی تو پیپلز پارتی لاڑکانہ میں الیکشن ہاری ہے ۔ سندھ میں نائب قاصد کی بھرتی کیلئے پیسے لیے جاتے ہیں ۔ 1970ء کے الیکشن کےعلاوہ ہر الیکشن میں دھاندلی ہوتی رہی ہے ۔ اگر یہ عمران خان کو حکومت نہیں کرنے دیں گے تو کیا عمران خان انہیں حکومت کرنے دے گا ۔ عمران خان کے ورکر بالکل ان کیساتھ ہیں جبکہ سرمایہ کاری نہیں ہو گی تو نوکریاں کہاں سے پیدا ہونگی ۔ وزیراعظم نے بھی اتنا خوف پھیلا دیا کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔ اس خوف کی وجہ سے سرکاری افسران نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ۔ پہلے پوچھ گچھ کیلئے نیب میں پانچ کروڑ لمٹ تھی اب 50کروڑ کر دی گئی ہے ۔ اب ریمانڈ 90دن کی بجائے چودہ دن کا ہو گاجو کہ ٹھیک ہے۔ حکومت نے جو بھی فیصلہ کیا ہے یہ دبائومیں کیا ہے ۔ عمران خان کو تاریخ میں مسٹر یوٹرن کےک نام سے یاد رکھا جائے گا ۔ ٹیک تب اکٹھا ہو گا جب ایف بی آر میں ترمیم ہو گی ۔ کرپٹ لوگوں کو نکال کر ایماندار لوگوں کو آگے لانا ہو گا ۔