کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں سنیئر تجزیہ کار سلیم صافی نے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اے این ایف جیسے ادارے کی اُن لوگوں نے تضحیک کی جنہوں نے رانا ثناء اللہ کے خلاف ایسا بیہودہ کیس بنوایا پھر ان لوگوں نے کی جنہوں نے اے این ایف کے چیف کو اپنے
ساتھ بیٹھایا ۔الیکشن کمیشن آئینی ادارہ تھا اس کی کبھی اس طرح تضحیک نہیں ہوئی میڈیا کی مثال بھی سب کے سامنے آئی ہے اس ملک کے سیاستدانوں کی بھی تضحیک کی گئی پہلے کہا گیا چور ہیں، قاتل ہیں اب ہیرؤئن کا اسمگلر کہہ دیا گیا۔تجزیہ کار بابر ستار نے کہا کہ جو فردوس عاشق اعوان نے میڈیا پر کہا بہتر یہ تھا کہ یہ سب باتیں عدالت میں کی جاتیں رانا ثناء اللہ کے حوالے سے لوگوں کی اکثریت ماننے کو تیار نہیں ہے، جبکہ سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا ہے کہ حکومت کا ذہن ناپختہ ہے آج یہ کہا جارہا ہے اے این ایف کی تضیحک نہ کی جائے جبکہ رانا ثنا اللہ نے پہلی پیشی پر یہی کہا تھا کہ آرمی چیف کو کہ ہم اے این ایف کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے ان کے ہاتھوں جہاں تک جسمانی ریمانڈ کی بات ہے اے این ایف کے ایک چیف میرے دوست رہ چکے ہیں ان سے میری بات ہوئی ان کا کہنا تھا کہ پانچ دس کلو ہیروئن مل جائے تو ہمیں اس سے دلچسپی نہیں ہوتی ہم اس بات کا پتہ لگاتے ہیں کہ یہ کہاں سے چلی ہے ۔