بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جو بھی حکومت میڈیا اور عدلیہ سے ٹکراتی ہے اس کاانجام کیا ہوتا ہے ؟ حکومت کیلئے اگلا سال کیسا ثابت ہو گا؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 27  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سنیئر صحافی و کالم نگار جاوید چوہدری نے کہا کہ پچھلے ستائیس میں ہم نے یہی دیکھا کہ جو حکومت جانے لگتی ہے تو اسے میڈیا میں خامیاں ضرور نظر آتی ہیں اور اُن کا خیال ہوتا ہے کہ میڈیا بکا ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ نون کی حکومت یہ کہتی تھی کہ عمران خان نے میڈیا خریدا ہوا ہے 2014 کے دھرنے میں بھی یہی الزام لگتا رہا کہ یہ جو دھرنے کی کوریج ہے

اس کی باقاعدہ پیمنٹ کی جارہی ہے۔رانا ثناء اللہ کا فیصلہ جج نے دیا ہے اور وہ میڈیا نہیں ہیں تین چار سوال اٹھائے ایک یہ کہا ریکوری میمو نہیں بنا ،پندرہ کلو گرام سے بیس گرام عدالت میں پیش کیے گئے،سوٹ کیس کی برآمدگی کا کہا۔اب میڈیا کو یہ چاہیے کہ یہ سوالات اٹھائے نہ بند کردے۔جاوید چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ جب حکومت ایمنسٹی دنیا چاہتی تھی تو حکومت کے لوگ جو وزیراعطم کے مشیر بھی تھے وہ ایک سمری بنا لائے جس میں 35کروڑ روپے کی سمری تھی اس میں کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی شروع ہونے سے پہلے یہ میڈیا کے اندر تقسیم کیا جائے باقاعدہ فہرست تھی لوگوں کی جس کے اندر صحافی تھے کالم نگا تھے اینکرز تھے اور کہا گیا کہ ہم ان کو یہ پیسے دیں گے اور اس کے بعد فائدہ ہو گا کہ یہ ایمنسٹی کے اوپر ایک مثبت پروگرام کریں گے کالم لکھیں گے ۔ فواد چوہدری نے کہا یہ بالکل نہ کیجئے گا ہم سب پھنس جائیں گے کیوں خہ یہ جو لسٹ ہے اس میں ایک بھی بندہ ایسے نہیں ہے جو پیسے لینے والا ہو اگر یہ ہو گیا تو یا تو ہمارا کوئی شخص پیسے کھا جائے گا اور ان لوگوں کے نام لکھ دیئے جائیں گے یا پھر اگر یہ لیک ہو گئی تو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا ، فواد چوہدری اس کے گواہ ہیں ۔ فواد چوہدری کو ہٹانے کی کئی وجوہات تھیں اس میں سے ایک یہ بھی تھی کہ وہ مثبت ویو دیتے تھے۔حکومت الزام کیوں لگا رہی ہے جوہ سب کو سامنے لے آئیں ۔ حکومت پارلیمنٹ نہیں جانا چاہ رہی ایکٹ آف پارلیمنٹ تک اگر بات محدود رہتی ہے تو وہ چیلنج ہو گا فیصلہ واضح ہے کہ پارلیمنٹ کو اکثریت کے

ساتھ فیصلہ کرنا چاہیے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اپوزیشن چاہتی ہے اس پر جلد سے جلد قانون سازی ہو جائے اور حکومت نہیں چاہ رہی ۔ تاریخ تو یہی بتاتی ہے کہ پوری دنیا میں کہ جو بھی حکومت میڈیا اور جوڈیشری سے ٹکراتی ہے وہ ختم ہو جاتی ہے کیوں کہ میڈیا پبلک کی رائے ہے جب وہ آپ کیخلاف ہو جائے تو آپ کیسے رہ کاسکتے ہیں ۔ دوسر ی بات جوڈیشری اور آئین و قانون سے ٹکراگئیں

تو آپ کیسے بچ سکیں گے ۔ دوسری جانب ریذیڈنٹ ایڈیٹر دی نیوز پشاور رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا کہ ابھی جو سال گزر رہا ہے وہ حکومت پر بھاری تھا عمران خان کے ذہن میں اخباری مافیا یا جو بھی ذہن میں ہے ان کے لئے اگلا سال بھاری ہوجائے حکومت میں مایوسی ہے وزیراعظم کچھ کرنا چاہ رہے ہیں کچھ کر نہیں پارہے اور وہ اپنے موقف سے بار بار پیچھے ہٹ رہے ہیں اور ان کو یہ نظر آرہا ہے کہ سارا میڈیا ان پر تنقید کر رہا ہے کیوں کہ ظاہر ہے ایسے کام ہو رہے ہیں اس پر تنقید تو ہونی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آر ٹی یا مالم جبہ کے حوالے سے گرفتاریاں کرنی پڑیں گی کیوںکہ نیب بہت دبائو میں آگئی ورنہ یہی کہا جائے گا کہ صرف اپوزیشن کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…