اسلام آباد (این این آئی)آزادانہ نقل و حرکت معاملہ پرمعروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر قدیر خان نے عائد پابندیوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ۔ پیر کو ڈاکٹر قدیرخان کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سرکاری ادارے جان کو خطرے سے متعلق گمراہ کن پراپیگنڈہ کررہے ہیں ،آزادانہ نقل و حرکت میں رکاوٹوں کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے جھوٹ کا پلندہ پیش کیا گیاجس کے باعث عدالت عظمیٰ
کی جانب سے طے شدہ قانون کے باوجود25 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے آزادانہ نقل وحرکت سے متعلق درخواست خارج کی، قانون کے مطابق ہر شہری کو آزادانہ نقل و حرکت ،اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے جو کہ سخت سکیورٹی حصار میں ممکن نہیں، کینسر کے مرض کی تشخیص ہو چکی ہے ایسی حالت میں پابندیاں جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس لئے استدعاکی جاتی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے نقل و حرکت پر عائد پابندی ختم کی جائے۔