پشاور(این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ یہ اسمبلی متنازعہ اورعمران خان حکومت حماقتوں کا مجموعہ ہے،کام، ناجائز اور نااہل حکومت کی حماقتوں کی وجہ سے آرمی چیف بھی مذاق بن گئے، موجودہ حکومت اور اسمبلی کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اختیار نہیں،پانامہ اور کرپشن کیسز ہوں یا نیب کی تحریک اس کے پیچھے اصل ایجنڈا ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے،
اسی مقصد کیلئے عمران خان کو لایا گیا، ملک اقتصادی طور پرتاریخ کی بدترین صورت حال پر ہے، معاشی اداروں کے مطابق دو سال مزید بھی مستحکم نہیں ہوگی۔ ہفتہ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ناکام، ناجائز اور نااہل حکومت کی حماقتوں کی وجہ سے آرمی چیف بھی مذاق بن گئے، موجودہ حکومت اور اسمبلی کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اختیار نہیں، اس اسمبلی کو آرمی چیف کی توسیع کی قانون سازی کاحق نہیں دے سکتے ورنہ یہ قانون متنازعہ ہوگا، کیوں کہ یہ اسمبلی متنازعہ ہے اور عمران خان حکومت حماقتوں کا مجموعہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت پریقین رکھتے ہیں تو ملک میں فوری طور پر نئے شفاف عام انتخابات کراتے ہوئے معاملات ان کے حوالے کیے جائیں تاکہ ملک بحرانوں سے نکل سکے۔مولانافضل الرحمان نے کہا کہ پرویز مشرف موجودہ وقت میں فوج کے سربراہ نہیں بلکہ سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں اور جس طرح دیگر سیاستدانوں کے خلاف عدالتی فیصلوں کا خیر مقدم کیاجاتا ہے اسی طرح پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر بھی بیانات جاری نہیں کرنے چاہئے، ایسے بیانات ادروں میں ٹکراؤ کی صورتحال پیدا کرتے ہیں، حالات سنگین ترین ہیں پھونک پھونک کرقدم رکھنا ہوگا۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پانامہ اور کرپشن کیسز ہوں یا نیب کی تحریک اس کے پیچھے اصل ایجنڈا ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے اور اسی مقصد کے لیے عمران خان کو اقتدار دیا گیا، چور چور کی رٹ لگا کر کب تک سیاست کی جائے گی، ملک اقتصادی طور پرتاریخ کی بدترین صورت حال پر ہے، معاشی اداروں کے مطابق دو سال مزید بھی مستحکم نہیں ہوگی۔