جمعہ‬‮ ، 03 اکتوبر‬‮ 2025 

نئے پاکستان میں دو قانون ہیں،میرے ہاتھ میں ڈنڈا ہے تو مجھے دکھاؤ میں نے گاڑی جلائی ہو تو بتاؤ،حسان نیازی نے اپنے میڈیا ٹرائل کی حیران کن وجہ بتا دی

datetime 20  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملے میں روپوش وزیراعظم عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی نے کہا ہے کہ میرا میڈیا ٹرائل کیا گیا، نئے پاکستان میں دو قانون ہیں،’میرے ہاتھ میں ڈنڈا ہے تو مجھے دکھاؤ میں نے گاڑی جلائی ہو، کوئی اشتعال انگیزی کی ہو تو بتاؤ۔ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں کرتے ہوئے حسان نیازی نے کہاکہ

‘میری برادری نے واقعے پر افسوس اور شرمندگی کا اظہار کیا اور میں اپنے سینئر وکلا کے موقف کے ساتھ کھڑا ہوں۔حسان نیازی نے کہا کہ پولیس کے پاس میرے خلاف کچھ نہیں ہے، میں کسی کیس میں نامزد نہیں ہوں، صرف عمران خان کا بھانجا ہونے کی وجہ سے میرے ساتھ زیادتی کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کا پہلا وکیل تھا جس نے واقعے کے بعد ٹوئٹر پر اپنی شرمندگی کا اظہار کیا۔حسان نیازی نے کہا کہ پولیس نے پر امن احتجاج کی اجازت دی تھی میں اس پر امن احتجاج کا حصہ بنا۔علاوہ ازیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹروں نے جو ویڈیوز ہسپتال میں بنائی تھی وہ منظر عام پر لائی جائے اور اس ضمن میں پولیس اور میڈیا اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ پی آئی سی حملے میں ملوث کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔انہوں نے اپنے خلاف ایف آئی آر کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ‘مذکورہ ایف آئی آر کی کوئی حیثیت نہیں ہے’۔حسان نیازی پریس کانفرنس کے دوران جذباتی ہوگئے اور روہانسے لہجے میں کہا کہ ‘مجھ پر الزام لگایا گیا کہ آئی سی یو میں مریض کا آکسیجن ماسک اتارا دیا، زرا سوچیں کتنا بڑا گناہ ہے، اگر مجھے اس گناہ میں شامل کررہے ہو تو ایک تحقیقات تو کرو’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘جس دن یہ واقعہ پیش آیا اس رات صرف ایک شخص نے شو کے دوران مجھ سے کال پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ ‘میں موقف دوں یا نہیں دو لیکن میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ جو گاڑی کے پاس کھڑے تھے میڈیا ان کی پوری فوٹیج نشر کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…