اسلام آباد (نیوز ڈیسک)خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے کے تفصیلی فیصلے پر سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفصیلی فیصلے سے مشرف کی بے گناہی ثابت ہوتی ہے۔ ایک انٹرویومیں سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ تفصیلی فیصلے سے ہی پرویز مشرف کی بے گناہی ثابت ہوتی ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سزا پہلے دی گئی اور فیصلہ بعد میں آیا۔انہوں نے کہاکہ ایک جج نے بھی کہا کہ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
عرفان قادر نے پرویز مشرف کی لاش کو ڈی چوک پر لٹکانے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جن ججز نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ لکھا ہے ان کے دماغی ٹیسٹ ہونے چاہئیں، آج کے اس ظالمانہ فیصلے پر ہم 200 سال پیچھے چلے گئے ہیں، سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہا چیف جسٹس آف پاکستان کو اس فیصلے کو فوری طور پر معطل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے صدر پاکستان پر لازم ہے کہ وہ آرڈیننس جاری کرکے اس فیصلے کو معطل کریں۔