اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سی پیک میں کوئی چیز چھپانے کی نہیں ،اہم معاشی منصوبہ ہے، وہم اور گمان کا کوئی علاج نہیں ہے ، سی پیک کے دونوں ممالک کیلئے فواد ہیں ،سود ادا کرنے کے لئے بھی قرض لے رہے ہیں۔
صنعت،زراعت اور سیاحت کو بہتر کریں گے تو معیشت بہتر ہوجائے گی،بھارت میں انتہا پسندی پر یقین رکھنے والی حکومت ہے،امید ہے بہتر لیڈر شپ آئے گی جو خطے کی بہتری پر توجہ دے گی۔ بدھ کو یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ سی پیک کے دونوں ممالک کیلئے فوائد مثبت ہیں،وہم اور گمان کا کوئی علاج نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ سود ادا کرنے کے لئے بھی قرض لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ صنعت،زراعت اور سیاحت کو بہتر کریں گے تو معیشت بہتر ہوجائے گی۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے منشور میں تین چیزیں رکھیں،نوجوان آبادی،وسائلز اور لوکیشنز اہمیت رکھتی ہیں۔انہوںنین کہاکہ ہماری سرحدیں دنیا کے اہم ممالک چین اور بھارت سے ملتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت میں انتہا پسندی پر یقین رکھنے والی حکومت ہے،امید ہے بہتر لیڈر شپ آئے گی جو خطے کی بہتری پر توجہ دے گی۔انہوں نے کہاکہ ہمارا ہمسایہ ایران ہے جس پر امریکہ نے پابندی عائد کی ہے،ایران کے راستہ ہم نے ترکی اور سینٹرل اسٹیٹ تک جانا تھا مگرامریکہ کی پالیسی آڑے آگئی۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے،ایسٹ انڈیا سے لوگ غربت سے نکلے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،علاقائی تجارت کی وجہ سے ایسا ہوا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترقی پاکستانیوں کی ذمہ داری ہے،یہ چین یا امریکہ کی ذمہ دار ی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش سی پیک میں یہ ہونی چاہئے کہ چین پاکستان دونوں کو فوائد ملیں۔