اسلام آباد( آن لائن )جعلی اکانٹس کیس فریال تالپور کی رہائی کا پروانہ جاری احتساب عدالت اسلام آباد نے فریال تالپور کی روبکارجاری کر دیئے احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے روبکار جاری کر دیئیروبکار سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام جاری کیا گیا دوسرا کیس نہیں۔تو فریال تالپور کو رہا کیا جائے تفصیلات کے مطابق 17 دسمبر بروز منگل اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس میں
ایک کروڑ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض فریال تالپور کی ضمانت منظور کی تھی عدالت نے فریال تالپور کو رہا کرنے کا حکم دے دیا کیس کی سماعت ڈویژن بنچ پر مشتمل چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق نے کی تھی عدالت نے پراسیکوٹر جنرل نیب کو ذاتی طور پر طلب کر لیا دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کہاں ہے نیب کے پراسیکیوشن ٹیم جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی دوسرے بنچ میں ہے جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ نیب کی پرایکیشن ٹیم 2 منٹ میں عدالت میں پیش ہو یہ نا ہو نیب کی پرایکیشن ٹیم کو توہین عدالت لگ جائے2 منٹ میں نیب کی پرایکیشن ٹیم پیش نہیں ہوئے تو نیب کا تفتیشی جیل جائے گا یہ نا ہو گے دوسروں کی ضمانت کی مخالف کرتے کرتے خود جیل جائیں یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں عدالت نے نیب سے تحریری جواب طلب کیا تھاگزشتہ سماعت پر عدالت نے نیب کو تحریری جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دینے کی استدعا منظور کی تھی فریال تالپور نے عدالت سے ضمانت پر رہا کرنے کی استدعا کر رکھی تھی یاد رہے کہ فریال تالپور میگا منی لانڈرنگ کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اس وقت اڈیالہ جیل میں قید تھی اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریال تالپور ایک مرتبہ طبی بنیادوں پر رہا کیا تھا فریال تالپور کی طرف سے کیس کی پیروی فاروق ایچ نائیک نے کی عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فریال تالپور کو ایک کروڑ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا تھا ۔