اسلام آباد( آن لائن )وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیلامی کے علاوہ دیگر پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر پابندی برقرار ، ہائی کورٹ نے حکم امتناع میں توسیع کر دی ۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے علی اعوان عدالت کے
سامنے پیش ہوئے ۔اسلام آباد ہائی کور ٹ نے کہاکہ وفاقی دارالحکومت میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر پابندی برقرار رہے گی۔ عدالت نے کہاکہ جب تک آخری متاثرہ شخص کو پلاٹ نہیں مل جاتا پلاٹوں کی الاٹمنٹ سے پابندی نہیں ہٹایں گے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ 50 سال سے اسلام آباد کے متاثرین دربدر پھر رہے تھے اب کمیشن اس کو حل کرے گا۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ آخری متاثرہ شخص کو معاوضہ دینے تک ہم یہ معاملہ نہیں چھوڑیں گے۔معاون خصوصی وزیر اعظم نے کہاکہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ متاثرین کے معاوضہ کا معاملہ جلد حل کرلیں۔ چیف جسٹس نے علی اعوان سے مکالمہ کیا کہ آپ کو بہت کریڈٹ جاتا ہی1960 سے متاثرین کے معاملات التوا میں تھے۔متاثر شخص نے عدالت کے سامنے فریاد کرتے ہوئے کہاکہ سی ڈی اے والے ہمارے گھر گرا رہے ہیں ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے،81 سال میری عمر ہے آج تک یہ معاملہ حل نہیں ہورہا۔معاون خصوصی نے کہاکہ متاثرین کے آباو اجداد کی زمینیں ہیں جن پر اسلام آباد بنا ہوا ہے۔ عدالت نے کہاکہ ہم نے پابندی لگائی ہوئی ہے کہ متاثرین کے مسائل حل کے بغیر کوئی پلاٹ الاٹ نہیں ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر متاثرین کو معاوضہ نہ ملا تو پلاٹ آکشن کرا کے معاوضہ متاثرین کو دینے کی ہدایت کریں گے۔ اسلام آباد میں زمینیں ایکوائر کرکے معاوضہ نہ دینے کے خلاف درخواستوں پر سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ۔