اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ نگار عارف نظامی نے پرویز مشرف کی سزائے موت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہ اس سے سویلین بالا دستی کو تقویت ملے گی اور میں عدالتی فیصلے کے حق میں ہوں ۔ حکومت نے اس مقدمے کی پیروی نہیں کی جبکہ حکومت مشرف کی بی ٹیم ہے ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بھگوڑا ہے
اس بھگانے میں جنرل (ر)راحیل شریف نے مدد کی تھی ۔ مجھے حیرت ہے کہ آج جمہوریت پسند لوگ پرویز مشرف کے ہمدرد بن کر بول رہے ہیں ۔ میرے خیال میں یہ بہت اچھا فیصلہ ہے اس سے سویلین کی بالادستی کو تقویت ملے گی ۔ حکومت نے مقدمے میں لاپرواہی دکھائی یہ ان کی نالائقی ہے ۔ قبل ازیں سینئر صحافی ہارون الرشیدنے پرویز مشریف کی پھانسی کی سزا پر موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل کرنا اور معاملہ ہے اور یہ تو بہت ہی نازک معاملہ ہے پھانسی کی سزا کوئی معمولی سزا نہیں عمر قید کی سزاممکن ہو سکتی تھی ، وکلا ءبھی یہ کہہ رہے ہیں کہ پرویز مشرف کو اپنی صفائی پیش کرنے کیلئے موقع ہی نہیں ملا ۔ ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ اس سے سول ملٹری تعلقات پر برا اثر پڑے گا ۔ سروے کر لیں جس میں چند دن لگے گے لیکن عوام اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی ۔ فواد چوہدری نے ٹھیک کہا ہے کہ ملک میں سیاسی حالات میں پہلے ہی بہت کشیدگی چل رہی ہے اس فیصلے کے بعد حالات مزید خراب ہونگے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاست عدالتیں متعین نہیں کیا کرتیں ۔ سیاست کا رخ حالا ت سوشل ،پولیٹکل اور اس کے علاوہ بہت سارے عوامل ہوتے ہیں ، سیاسی پارٹیاں اس ملک میں ہیں ہی کہاں ، یہاں تو ایک سیاسی پارٹی عمران خان کی جیب میں ، ایک نواز شریف کی جیب میں ، ایک زرداری اور ایک اسفندیار کی جیب میں پڑی ہے ۔ ایک اچکزائی کی جیب میں جبکہ ایک مولانا فضل الرحمان کی جیب میں ہے ۔یہ کوئی سیاسی پارٹیاں ہیں ؟۔