ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ویلتھ و ری کنسیلیئشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے والے ٹیکس دہندگان پر جرمانے کی شرح میں بڑا اضافہ کر دیا گیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیونے تمام فیلڈ فارمشنز کو حکومت کیلیے ٹیکس اکٹھا نہ کرنے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس،ٹیکس چوری کے کیسوں میں چھاپہ مارنے والی ایف بی آر کی ٹیم کو دفاتر و عمارتوں اور کاروباری مقامات پر داخلے سے روکنے اور ریکارڈ تک رسا ئی نہ دینے والے ٹیکس دہندگان، ویلتھ اسٹیٹمنٹس وری کنسیلئیشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے سمیت دیگر خلاف ورزیوں پر اضافہ شدہ شرح سے جرمانے عائد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ایف بی آر کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ فنانس ایکٹ 2019 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 182 میں متعدد ترامیم تجویز کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس اکٹھا نہ کرنے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس کیلیے جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 40ہزار روپے کی گئی ہے۔اسی طرح اپنے انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ ویلتھ اسٹیٹمنٹس اور ری کنسلیئیشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے والے ٹیکس دہندگان پر جرمانوں کی شرح 20 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کی گئی ہے جبکہ رجسٹریشن نہ کروانے پر جرمانے کی شرح 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 10 ہزار روپے،اور اگر ایک ٹیکس اییر کے دوران زیادہ مرتبہ انکم ٹیکس ریٹرن میں غلطی کی وجہ سے درستی کرنے پر جرمانے کی شرح 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کی گئی ہے۔کمشنر ان لینڈ ریونیو کو انسپکشن و چھاپے کیلیے کاروباری جگہ میں داخل ہونے سے روکنے اور کاروباری جگہ پر ریکارڈ تک رسائی نہ دینے پر جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 50ہزار روپے کی گئی ہے اور اگر کوئی ٹیکس دہندہ ٹیکس اپنی اصل آمدن چھپاتا ہے یا ٹیکس گوشواروں میں غلط آمدنی ظاہر کرتا ہے تو اس کیلیے جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردی گئی ہے۔اسی طرح جو ود ہولڈنگ ایجنٹس ٹیکس ود ہولڈ کرکے قومی خزانے میں جمع نہیں کروائیں گے ان پر جرمانے 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 40 ہزار روپے کیے گئے ہیں

اسی طرح انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 114 کے تحت انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والوں پر جرمانے کی شرح کی حد 20ہزار روپے یومیہ سے بڑھا کر 40ہزار روپے یومیہ کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے فیلڈ فارمشنز و دیگر مجاز اتھارٹیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مذکورہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اورخلاف ورزی کے مرتکب ذمے داران کو نئے اضافہ شدہ ریٹس کے مطابق جرمانے کیے جائیں اور جرمانوں کی ریکوری کو بھی یقینی بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…