جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

ویلتھ و ری کنسیلیئشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے والے ٹیکس دہندگان پر جرمانے کی شرح میں بڑا اضافہ کر دیا گیا

datetime 16  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)فیڈرل بورڈ آف ریونیونے تمام فیلڈ فارمشنز کو حکومت کیلیے ٹیکس اکٹھا نہ کرنے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس،ٹیکس چوری کے کیسوں میں چھاپہ مارنے والی ایف بی آر کی ٹیم کو دفاتر و عمارتوں اور کاروباری مقامات پر داخلے سے روکنے اور ریکارڈ تک رسا ئی نہ دینے والے ٹیکس دہندگان، ویلتھ اسٹیٹمنٹس وری کنسیلئیشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے سمیت دیگر خلاف ورزیوں پر اضافہ شدہ شرح سے جرمانے عائد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ایف بی آر کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ فنانس ایکٹ 2019 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 182 میں متعدد ترامیم تجویز کی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس اکٹھا نہ کرنے والے ود ہولڈنگ ایجنٹس کیلیے جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 40ہزار روپے کی گئی ہے۔اسی طرح اپنے انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ ویلتھ اسٹیٹمنٹس اور ری کنسلیئیشن اسٹیٹمنٹس جمع نہ کروانے والے ٹیکس دہندگان پر جرمانوں کی شرح 20 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کی گئی ہے جبکہ رجسٹریشن نہ کروانے پر جرمانے کی شرح 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 10 ہزار روپے،اور اگر ایک ٹیکس اییر کے دوران زیادہ مرتبہ انکم ٹیکس ریٹرن میں غلطی کی وجہ سے درستی کرنے پر جرمانے کی شرح 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کی گئی ہے۔کمشنر ان لینڈ ریونیو کو انسپکشن و چھاپے کیلیے کاروباری جگہ میں داخل ہونے سے روکنے اور کاروباری جگہ پر ریکارڈ تک رسائی نہ دینے پر جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 50ہزار روپے کی گئی ہے اور اگر کوئی ٹیکس دہندہ ٹیکس اپنی اصل آمدن چھپاتا ہے یا ٹیکس گوشواروں میں غلط آمدنی ظاہر کرتا ہے تو اس کیلیے جرمانے کی شرح 25 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کردی گئی ہے۔اسی طرح جو ود ہولڈنگ ایجنٹس ٹیکس ود ہولڈ کرکے قومی خزانے میں جمع نہیں کروائیں گے ان پر جرمانے 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 40 ہزار روپے کیے گئے ہیں

اسی طرح انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 114 کے تحت انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانے والوں پر جرمانے کی شرح کی حد 20ہزار روپے یومیہ سے بڑھا کر 40ہزار روپے یومیہ کی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے فیلڈ فارمشنز و دیگر مجاز اتھارٹیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مذکورہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اورخلاف ورزی کے مرتکب ذمے داران کو نئے اضافہ شدہ ریٹس کے مطابق جرمانے کیے جائیں اور جرمانوں کی ریکوری کو بھی یقینی بنایا جائے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…