پشاور(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ“ن”کے رہنما ارباب خضر حیات نے صوبا ئی حکومت اور وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بی آر ٹی کا افتتاح فروری 2020 میں ہو گیا تو وہ ہمیشہ کے لئے سیاست کو خیر باد کہ دینگے اور اگر وعدہ کے مطابق افتتاح نہ ہوا تو وزیر اطلاعات مستعفی ہو کر سیاست کو خیر باد کہہ دینگے
جبکہ بی آر ٹی کرپشن پر وہ پوری صوبائی حکومت کو چیلنج کرتے ہیں کہ کسی بھی پلیت فارم پر مناظرہ کرنے کے لئے وزیراعلی سے لیکر وزیر، ایم ان اے اور ایم پی اے سامنے آ جائے تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔انہوں نے کہا کہ پشاور کے عوام کو بی آر ٹی کے افتتاح کے حوالے سے بار بار بے وقوف بنایا جا رہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے جبکہ درحقیقت بی آر ٹی کا کام 2021 میں مکمل ہو گا انہوں نے کہا کہ وزیراطلاعات کو چاہیئے کہ وہ آوٹ پٹانگ بیانات کی بجائے بی آر ٹی میں ہونے والی کرپشن سے قوم کو آگاہ کریں کیونکہ اربوں روپے کی کرپشن کرنے والے کھلے عام گھوم رہے ہیں اور بے گناہوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آار ٹی منصوبہ بھی مسلہ کشمیر بن چکا ہے جس طرح کشمیر کے مسلہ پر حکمران اپنی سیاسی دوکان چمکا رہے ہیں اسی طرح بی آر ٹی جیسے ناقص منصوبے پر بھی حکمران صرف اپنی سیاست کر رہے ہیں جبکہ پوری قوم اور حکمران خود بھی جانتے ہیں کہ یہ منصوبہ کسی صورت پشاور کے وسیع ح ترمفاد میں نہیں تھا اور جس قسم کی کرپشن ہوئی ہے تاریخ میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ ارباب خضرحیات نے نیب کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیب کی آنکھوں کے سامنے بی آر ٹی، بلین ٹری اور مالم جبہ کے کرپشن کے کیسز پڑے ہوئے ہیں اور فائلوں پر دھول بھی پڑ گء ہے مگر ان کو دیکھنے کے لئے کسی کے پاس ٹائم نہیں ہے جس سے نیب کی شفافیت کا اندازہ باخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ ارباب خضرحیات نے کہا کہ جس قسم کی ریکارڈ کرپشن موجودہ حکومت میں ہوء ہے اور ہو رہی ہے تاریخ میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے مگر افسوس کہ قانون کیرکھوالوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی ہے انہیں صرف اپوزیشن کی کرپشن نظر آ رہی ہے جو کہ سوائے انتقامی کاروائیوں کے کچھ بھی نہیں ہے۔