اسلام آباد(آن لائن)جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلامی نظام کیلئے کوشاں ہے،ہمارامقابلہ عمران خان یاپی ٹی آئی سے نہیں اس کے ایجنٹوں سے ہے،پوری دنیاکی یہودی لابی اورقادیانی اس ملک سے ختم نبوت آئین میں ترمیم لاناچاہتے ہیں،کرتارپورپر14ارب لگاکرقادیانیوں کیلئے راستہ بنایاگیاہے،مدینہ کی ریاست کے دعویداروں نے غریب عوام عوام کاجینامحال کردیا،پاکستان کی نظریاتی ساکھ کوتبدیل کرنے کی
کوششیں کی جارہی ہیں،آزادی مارچ نے دنیاکوپیغام دیا اگرملک میں کوئی امن لاسکتاہے تووہ داڑھی اورپگڑی والے ہی لاسکتے ہیں۔ان خیالات کااظہارفرزندمفتی محمودمولاناعطاء الرحمن،پیرعزیزالرحمن ہزاروی،مولاناعبدالمجیدہزاروی اورمولاناعبدالرشیدتوحیدی نے گزشتہ روزجامعہ اخترالعلوم کھنہ پل میں رحمتہ العالمینؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فرزندمفتی محمودامیرجمعیت علماء اسلام صوبہ خیبرپختونخواہ مولاناعطاء الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام ملک میں اسلامی نظام کے نفاذکیلئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہاکہ جمعیت کوئی حادثاتی جماعت نہیں ہے بلکہ یہ ایک اہم مقصدکیلئے بنائی گئی ہے اوراس کیلئے 1919ء میں حالات کومدنظررکھتے ہوئے مفتی کفایت اللہ کی سربراہی میں ہندوستان کے اندراکابرین کااجلاس ہواتھااورجمعیت علماء اسلام کاسنگ بنیادرکھاگیااورپھر1954ء میں جمعیت علماء اسلام کوپاکستان میں فعال کیاگیا۔جمعیت علمائاسلام پاکستان کے تمام مکتبہ فکرکی سب سے بڑی مذہبی اورسیاسی جماعت ہے جس کے بنیادی مقاصدمیں یہ شامل ہے کہ خداکی زمین پرخداکے نظام کونافذکرناہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارامقابلہ کسی عمران خان یاپی ٹی آئی سے نہیں ہے ہمارامقابلہ تواس کے ایجنٹوں سے ہے جواسے لائے ہیں اوروہ یہودونصاریٰ اورقادیانی لابی ہے۔آپ نے دیکھاہوگاکہ جب سے یہ حکومت آئی قادیانیوں کونوازاجارہاہے اوروہ اب اس امیدسے ہوگئے ہیں کہ
ہم پارلیمنٹ سے توہین رسالت ایکٹ کوختم کرلیں گے۔اسی لئے کرتاپورپر14ارب لگاکراوروہ بھی سال کے اندرکھولاگیاایسی حکومت جودن رات اسی کام میں لگی ہوئی ہے ملک خسارے میں ہے فنڈزنہیں ہیں توایسے میں 14ارب اتنے ایمرجنسی میں لگانے کی کیاضرورت تھی۔انہوں نے کہاکہ جب سے یہ حکومت آئی ہے اس نے لوگوں کاجینامحال کردیا،غریب عوام دووقت کی روٹی کوترس رہے ہیں،
پاکستان کی نظریاتی ساکھ کوتبدیل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ جب امریکہ میں گیاتوقادیانیوں نے اس کیلئے ساراپروگرام کیااوراس کیلئے بڑاجلسہ کیالیکن جب تک ملک میں علماء ہیں اورجمعیت علماء اسلام ہے ان کاباپ بھی آئین میں ترمیم نہیں لاسکتا۔انہوں نے کہاکہ ہمارامقابلہ عالم کفرسے ہے جواس دھرتی سے اسلام اورمسلمانوں کوختم کرنے کے درپے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آزادی مارچ کی وجہ سے ہم نے بہت سے مقاصدحاصل کئے اوریہی وجہ ہے کہ آج عالمی دنیاہماری طرف دیکھ رہی ہے اورجواسلام کاتصورپیش کیاگیاتھاکہ یہ دہشتگردہیں اورتشددپسندہیں ہم نے اس تصورکوختم کیااورپورے ملک میں ملین مارچ کئے اورپھراسلام آبادمیں دھرنادیالیکن ایک پتہ تک نہیں ٹوٹااس سے عالمی دنیاکویہ پیغام گیاکہ مسلمان امن پسنداورانتہائی منظم ہیں
اس کاکریڈٹ جمعیت علماء اسلام کوجاتاہے جس نے پوری دنیامیں مذہبی طبقے کاایک بہترین نقشہ پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ ایمان کے بعداعمال صالح کرناتوبہت آسان ہے مگر’’وتواصوباالحق‘‘انتہائی مشکل کام ہے اس میں بہت سی مشکلات آتی ہیں جیسے غیرمسلم مقابلے میں آجائیں یاطاقت کااستعمال ہوجیساکہ آج کل یہی ہورہاہے کہ حق کے مقابلے میں یاتویہودونصاریٰ مقابلہ کررہے ہیں یاپھرطاقت کااستعمال کیاجاتاہے تاکہ
حق غالب نہ آئے ایسے حالات میں جب عالمی سطح پرجمعیت علماء اسلام کودیکھااورسناجاتاتوایسے میں جب عام لوگ بھی جمعیت کادست بازوبنیں گے اوراس کے ساتھ چلیں گے تواس کی قوت میں اضافہ ہوگا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیرعزیزالرحمن ہزاروی صاحب نے کہاکہ عمران خان ریاست مدینہ کادعویٰ کرتاہے پہلے ریاست مدینہ والی شکل توبناؤاوراگرریاست مدینہ کادعویٰ کرتے ہوئے تو
ملک میں کسی ایک جرم پربھی اسلامی سزاتودواگرملک میں ریاست مدینہ لاناتواس کیلئے لازمی ہے کہ ملک میں اسلامی نظام کانفاذہو۔انہوں نے کہاکہ آپ منہ سے توریاست مدینہ کی بات کرتے ہوئے اورتمارے اعمال باالکل ہی ریاست مدینہ والے کے خلاف ہیں یہ ریاست مدینہ کانام لیکرانتہائی بڑامذاق ہے۔جمعیت علماء اسلام صوبہ اسلام کے امیرمولاناعبدالمجیدہزاروی نے کہاکہ اگرعلماء اسمبلیوں میں نہ ہوتے تو
پاکستان کاحال یورپ جیساہوتا۔انہوں نے کہاکہ مشرف دورمیں حقوق نسواں بل کے مقابلے میں ایک مولانافضل الرحمن کھڑاتھا۔انہوں نے کہاکہ موجودہ دورمیں ختم نبوت پرڈاکہ مارنے کی کوشش کی جارہی ہے جب تک جمعیت علماء اسلام اسمبلیوں میں موجودہے کسی کاباپ بھی ختم نبوت پرڈاکہ نہیں مارسکتا۔انہوں نے کہاکہ آزادی مارچ نے ثابت کیاکہ دنیامیں امن صرف اورصرف داڑھی اورپگڑی والے
لاسکتے ہیں۔جے یوآئی این اے 52کے امیرمولاناعبدالرشیدتوحیدی نے کہاکہ جب سے یہ نئی حکومت آئی مہنگائی کاطوفان برپاہے،بے حیائی،فحاشی وعریانی عام ہے،ایک سال کے اندر تاریخی قرضے لئے گئے ایسے میں آپ تما م دوست جمعیت کاساتھ دیں اورہرالیکشن میں جمعیت کے امیدوارکوکامیاب کرائیں۔جمعیت علماء اسلام این اے 52کے جنرل سیکرٹری مفتی سعیدالرحمن نے کہاکہ این اے 52میں ہم نے
جمعیت کوایک نئی روح دی ہے۔ہم نے بہت ہی مختصروقت میں 13یونین کونسلزمیں تنظیم سازی مکمل کرلی ہے اوربہت جلد این اے 52میں جمعیت ایک بھرپورسیاسی قوت ثابت ہوگی۔کانفرنس میں جمعیت علماء اسلام کے سرپرست مفتی احمدالرحمن، نائب امیرمولاناعتیق الرحمن،مولاناانعام اللہ،مولانایاسرعباسی،مولاناعبدالزاق ہزاروی،ثمین جان،قاری منیر،قاری رحمت نبی ہاشمی،مولانامنظور،عطاء دیشانی ودیگرکثیرتعدادمیں این اے 52کے ذمہ داران نے شرکت کی۔آخرمیں این اے 52سے کثیرتعدادمیں لوگوں نے دوسری سیاسی پارٹیوں سے مستعفی ہوکرجمعیت علماء اسلام میں شمولیت کااعلان کیا۔