کراچی(این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ جو این آر او دیگا وہ غداری کریگا لیکن حالات ایسے بنے کہ نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینا پڑی مگر نواز شریف کی لندن میں شاپنگ اور کھانا کھانے کی تصویریں دیکھ کرعمران خان کو کوفت ہوتی ہے۔ ایک انٹرویو میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جو چیزیں ہورہی تھیں وہ حکومت کو غیر مستحکم کرنے کیلئے تھیں،
اس حکومت کو اللہ کے بعد فوج کا بڑا سہارا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خیال میں ایک بہت بڑا مافیا نواز شریف کو باہر لیکر گیا، عمران خان نے کہا تھا کہ جو این آر او دے گا وہ غداری کریگا لیکن حالات ایسے بنے کہ نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینا پڑی، نواز شریف کی لندن میں شاپنگ اور کھانا کھانے کی تصویریں دیکھ کرعمران خان کو کوفت ہوتی ہے، عمران خان کو لوگوں نے احتساب کے نام پر ووٹ دیئے ہیں، عمران خان نے ان سب کیلئے چور، ڈاکو، لٹیرا، بے ایمان جیسے الفاظ استعمال کیے ہیں۔وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع کیلئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کے لیے اپوزیشن سے بات ہوگی، بات کرنے والوں کو بات کرنے کا سلیقہ اور طریقہ آتا ہے، اپوزیشن والے خوشی خوشی اس کے حق میں ووٹ دیں گے، جنرل قمر جاوید باجوہ تین سال کیلئے آرمی چیف ڈن ڈن ڈن ہیں۔وزیر ریلوے نے اعتراف کیا کہ آرمی چیف کی توسیع کے معاملے پر بیوروکریسی اور چھوٹے اسٹاف سے غلطیاں ہوئی ہیں، قمر جاوید باجوہ وہ عظیم جرنیل ہے جس نے کرتارپور راہداری کھولی، افغان بارڈر پر باڑ لگائی، فاٹا کو پاکستان میں شامل کیا، سعودی عرب، چین، دبئی، ایران سے حکومت کے بہتر رابطے کروائے۔انہوں نے کہاکہ چینی صدر نے میری موجودگی میں کہا کہ میں پوری زندگی میں ایک چیف آف آرمی اسٹاف سے ملا ہوں اور وہ جنرل قمر جاوید باجوہ ہیں، میں آرمی چیف جنرل باجوہ کا اس لئے بھی مشکور ہوں کہ انہوں نے چینی صدر سے ایم ایل این ون کے لیے بات کی۔
شیخ رشید نے کہا کہ عدلیہ نے تحمل، بردباری، دوراندیشی اور دانش کا ثبوت دیتے ہوئے فیصلہ کیا ہے، چھ مہینے میں آرمی ایکٹ ٹھیک ہوجائے گا اور اسمبلی سے پاس بھی کرلیا جائیگا، میں نے چھ مہینے پہلے کہہ دیا تھا نومبر دسمبر اہم مہینے ہیں،15 جنوری تک حالات نارمل ہوجائیں گے، وزیراعظم عمران خان پانچ سال پورے کریں گے، حکومت اور جنرل قمر جاوید باجوہ کے تین سال رہ گئے ہیں، دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جمہوریت اور پاکستان کے استحکام و اقتصادی سربلندی کے لیے اکٹھے چلیں گے۔وزیر ریلوے نے کہاکہ عمران خان سمجھتا ہے کہ بہت بڑا مافیا ہے جو نوازشریف کو باہر لے گیا، فضل الرحمان کو اسلام آباد لایا اور ریاض راہی سے چیف آف آرمی اسٹاف کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کروائی،
یہ تمام چیزیں حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی کوششیں ہیں جس میں کامیابی نہیں ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ وژنری جج ہیں، انہوں نے چٹکی بھی لی ہے، سبق بھی سکھایا ہے، لوگوں کی نشاندہی بھی کی، ہماری کلاس بھی لی اور خود کو ٹھیک کرنے کیلئے ہمیں مہلت بھی دی ہے، ججوں کی مدت ملازمت میں بھی تین سال توسیع ہونی چاہئے، پاکستان میں اچھے لوگوں کی قلت ہوگئی ہے۔شیخ رشیدنے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ بہت صبر شکر والا انسان ہے، میں انہیں کالج لائف سے دیکھتا آیا ہوں، انہیں اسلامی جمعیت طلبہ کیلئے سیاسی سرگرمیاں کرتے دیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین تھا کہ چیف جسٹس کھوسہ کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے جمہوریت کے لیے مسائل پیدا ہوجائیں اور آرڈیننس لانا پڑجائے یا کچھ اور کرنا پڑجائے، فوج کا ایجنڈا ایک دن کا نہیں بیس پچیس سال کا ہوتا ہے۔