اسلام آباد(سی پی پی) سپریم کورٹ میں پولیس سب انسپکٹر قمرالاسلام کی ترقی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس گلزار نے استفسار کیا کہ کیا سب انسپکٹر کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا؟۔ وکیل نے بتایا کہ 1996 میں نوکری سے نکالا تھا جبکہ 2010 میں بحالی ہوئی۔جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ بحال ہو چکے تو اب کیا چاہتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ ان کا کیس یہ ہے کہ باقی ملازمین کی طرح ان کے ساتھ بھی مساوی سلوک ہو، موکل کو گریڈ 14 میں بحال کیا گیا جبکہ دیگر
ساتھیوں کو گریڈ 17 دے دیا گیا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ آج ملک سروسز ایکٹ 2010 کی وجہ سے دیوالیہ ہورہا ہے، ہم نے لوگوں کو بغیر کام کیے 10, 15 سال کی تنخواہیں اور مراعات دے دیں، انہی وجوہات کی بنا پر ہم جگہ جگہ سے پیسے مانگ رہے ہیں، ملک معاشی طور پر کمزور ہو چکا ہے، کیا ارباب اختیار ملک کو کنگال کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کردی۔